بلوچستان نیشنل پارٹی کی وڈھ کی کشیدہ صورتحال کے خلاف خضدار، نوشکی،حب، واشک، مستونگ، سوراب، قلعہ سیف اللہ، ڈیرہ مراد جمالی، کیچ، سبی اور گوادر سمیت بلوچستان کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے و ریلیاں نکالی گئیں ۔
احتجاج میں شرکا سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ وڈھ کا مسئلہ سیاسی ہے انہیں قبائلی رنگ دے کر ذمہ دار بلوچستان کی سیاست ثبوتاژ کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ بی این پی کو بلوچ قومی جدوجہد کا سزا دیا جارہا ہے لیکن بی این پی اپنے قومی جدوجہد سے ایک اینچ پیچھے نہیں ہٹھے گی ۔
انہوں نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت و بلوچستان کے سیاسی قومی جماعتیں مسلے کے حل کیلئے سامنے آئیں وڈھ کا مسلہ خالصتا سیاسی ہے اسے وہ لوگ قبائلی رنگ دے رہے جو نہیں چاہتے بلوچستان امن کا گہوارا بنے ۔
انہوں نے کہا کہ سردار اختر مینگل بلوچ قوم کی امید ہیں مقتدر حلقے بلوچستان میں جاری سیاسی اقابرین نواب اکبر بگٹی و دیگر کے ساتھ پیش آنے والے سانحہ سے سبق سیکھ گئے ہونگے بلوچستان کے سیاسی معاملات میں مداخلت نیک شگون ثابت نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ وڈھ میں ڈیتھ اسکواڈ کی سرپرستی بند کیا جائے اور بلوچستان کو مزید کشت و خون کی طرف دھکیلنے سے باز رہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس ملک کے ماننے والے ہیں جمہوریت آئین اور قانون پر یقین رکھتے ہیں اس ملک کے آئین و قانون جمہوری فریم ورک میں رہتے ہوئے بی این پی سیاسی جدوجہد کررہی ہے اور اپنے حقوق کی خاطر جدوجہد کرتے رہیں گے۔