بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا ہے کہ قابض پاکستانی فوج کے دو زیر حراست آلہ کاروں کے سزائے موت پر عمل کرکے، انہیں ہلاک کردیا، جبکہ دشمن کے ایک زیر تعمیر پوسٹ کو تباہ کردیا۔
انہوں نے کہاکہ سرمچاروں نے 26 جون 2023 کو ہرنائی میں مانگی روڈ پر دوران ناکہ بندی پاکستان کے صوبہ پنجاب کے علاقے رحیم یار خان کے رہائشی سعید اور 4 جولائی 2023 کو کوئٹہ کے علاقے زرغون سے پنجاب کے علاقے ملتان کے رہائشی محمد نادر ولد عبدالمجید کو حراست میں لیا تھا۔
ترجمان نے کہاکہ مذکورہ دونوں افراد نے دوران تفتیش اعتراف کیا کہ وہ قابض پاکستانی فوج کے پیرول پر کام کررہے ہیں۔ سعید نے اعتراف کیا کہ وہ کافی عرصے سے پاکستانی فوج کے لیے کارپینٹر کے بھیس میں کوئٹہ شہر اور گردنواح میں کام کرتا رہا ہے جبکہ وہ ہرنائی میں بھی مقامی آلہ کاروں کے ساتھ رابطے میں تھا۔
انہوں نے کہاکہ دوسرے آلہ کار محمد نادر نے بھی دوران تفتیش اعتراف کیا کہ وہ قابض پاکستان کے خفیہ اداروں کیلئے کام کررہا تھا جبکہ اسی سلسلے میں وہ زرغون ایک شخص سے ملنے آیا تھا کہ گرفتار کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہاکہ اعتراف جرم کے بعد بلوچ قومی عدالت نے مذکورہ دونوں افراد کو سزائے موت سنائی جس پر بی ایل اے کے سرمچاروں عمل کرتے ہوئے دونوں آلہ کاروں کو ہلاک کردیا۔
ترجمان نے کہاکہ دریں اثناء آج بولان کے علاقے پیر اسماعیل میں منصور ٹاپ کے مقام پر بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے قابض پاکستانی فوج کے ایک زیر تعمیر پوسٹ کو تباہ کردیا۔
آخر میں انہوں نے کہاکہ بلوچ لبریشن آرمی مذکورہ تینوں کارروائیوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔ اور اس عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ قابض فوج اور اس کے شراکت داروں پر شدت کیساتھ ہمارے حملے جاری رہینگے۔