خضدار یونیورسٹی کے احتجاجی طلباء نے گذشتہ رات مذاکرات کامیاب ہونے کی تردید کی ہے۔ یونیورسٹی میں طلباء کا احتجاج تاحال جاری ہے۔
گذشتہ رات طلباء گرینڈ الائینس اور یونیورسٹی حکام کے درمیان مذاکرات ہوئے اور بعدازاں معاملات طے پانے کی خبر سامنے آئی تاہم مظاہرین نے اس خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یونیورسٹی میں احتجاج بدستور جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق اسپیشل امتحانات سے متعلق فیصلے پر انتظامیہ قائم نہ ہوسکی ہے جس کے باعث طلباء نے نوٹفیکشن آنے اور اس نقطے کو ماننے تک احتجاج جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
گذشتہ دس روز سے بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی خضدار کے طلباء مطالبات کے حق میں احتجاج کررہے ہیں۔
احتجاج کے دوران گذشتہ دنوں پولیس اور فرنٹیئر کور نے یونیورسٹی کے احاطے میں مظاہرین کو تشدد کا نشانہ بنایا اور کئی طلباء کو حراست میں لیا گیا جنہیں بعدازاں چھوڑ دیا گیا۔
خضدار یونیورسٹی کے مظاہرین سے اظہار یکجہتی کیلئے دارالحکومت کوئٹہ میں بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی نے ایک احتجاجی ریلی نکالی اور مظاہرہ کیا جبکہ سماجی رابطوں کی سائٹس پر مظاہرین کے حق میں مہم چلائی جاری رہی ہے۔
There isn,t any successful dialogue between administration and students@TBPEnglish @BalochistanPost @Alijanmaqsood12 @PirdhanB @Bahot_Baluch @bebarg_zehri pic.twitter.com/mydZYvE9Ls
— Ramiz Baluch (@BaluchRamiz) July 20, 2023