کوئٹہ پریس کلب کے سامنے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کا جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاج آج 5114 ویں روز جاری رہا۔
اس موقع پر پی ٹی ایم کے کارکنان عبدالقیوم کاکڑ، سلطان اور دیگر نے کیمپ آکر اظہار یکجہتی کی۔
تنظیم کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ بلوچستان میں پاکستانی فورسز جبری گمشدگیوں میں تیزی لاچکی ہے۔
انہوں نے کہاکہ جبری گمشدگیوں کے خلاف ہمارا طویل اور پرامن جدوجہد ہے لیکن عالمی انسانی حقوق کے ادارے پاکستانی جبر کے سامنے بے بس اور خاموش ہیں۔
انہوں نے کہاکہ 25 جولائی کو جبری گمشدگیوں کے خلاف پریس کلب سے ایک ریلی نکالی جائے گی۔ عوام بھر پور شرکت کرکے انسانیت کے خلاف فورسز کی جرائم کے خلاف آواز اٹھائیں ۔
انکا کہنا تھا کہ پاکستانی جبری قبضے سے لیکر تاحال پاکستان بلوچ، پشتون،سندھی عوام کو زیر کرنے کی کوشش میں مصروف ہے کبھی مراعات ترقی کے دعواؤں کے ساتھ تو کبھی مذاکرات تو کبھی کی جارحیت آپریشن جبری اغوا نما گرفتاری بلوچ ،پشتون، سندھی سیاسی کارکنوں اور کی ٹارگٹ کلنگ اور عام آبادیوں بمباری جیسے طریقہ کار اپناتا رہا ہے ۔