خضداریونیورسٹی میں طلبہ کا احتجاج جاری-
بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی خضدار میں طلبہ گرینڈ الائینس نے علامتی بھوک ہڑتال قائم کردیا جبکہ یونیورسٹی انتظامیہ کی طرف سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا-
طلباء اپنے مطالبات کو منوانے کے لیے ہڑتال پر بیٹھے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ جب تک ہمارے مسائل نہیں سنے جائیںنگے تب تک یونیورسٹی میں کوئی طالب علم پیپر نہیں دے گا اور وہ اپنا ہڑتال اسی طرح جاری رکھیں گے-
خضدار یونیورسٹی میں طلباء گذشتہ چھ روز سے دھرنا دیے ہوئے ہیں جبکہ آج طلباء نے جامعہ کے اندر ریلی نکالتے ہوئے علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ قائم کردیا ہے-
خضدار یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں منگل کے روز کشیده صورتحال اُس وقت پیدا ہوئی، جب پولیس سمیت فرنٹیئر کور (ایف سی) کے اہلکاروں نے یونیورسٹی کیمپس کو گھیرے میں لے کر متعدد طلباء مظاہرین کو گرفتار کیا، جو اپنے شکایت کو مؤثر آواز فراہم کرنے کیلئے جمع ہوئے تھے۔
یونیورسٹی میں موجود طلباء گروپ گرینڈ اسٹوڈنٹس الائنس (BUETK) نے منگل کے روز امتحانات کا بائیکاٹ کرتے ہوئے یونیورسٹی انتظامیہ پر الزام عائد کیا کہ وہ امتحانات کنٹرولر کو ہٹانے پر اپنے وعدے سے مکر گئی ہے۔ کنٹرولر پر یونیورسٹی کیمپس میں طلباء اور بالخصوص طلبات کو بلیک میل کرنے کا الزام تھا۔
طلباء کی ایک خاص مجمع احتجاج کیلئے اکٹھا ہوئی۔ جنہوں نے کنٹرولر کی برطرفی، کیمپس اور ہاسٹلز میں غير ضروری نگران کیمروں کو ہٹانے، اسکالرشپس کی بحالی، طلباء اجتماعات پر سے پابندی ہٹانے، اور ٹیوشن فیس میں کمی کا مطالبہ کیا۔
احتجاج کے چلتے پولیس نے متعدد طلباء کو گرفتار کرلیا تھا جنھیں گذشتہ روز رہا کردیا گیا-
خضدار یونیورسٹی میں گرینڈ اسٹوڈنٹس الائنس کے احتجاج کو ختم کرنے کے لئے رات گئے پولیس کی بڑی نفری جامعہ کے مرکزی دروازے پر تعینات کردی گئی تھی جبکہ احتجاج کرنے والے طلباء کے داخلے پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے-
طلباء کا کہنا ہے جامعہ انتظامیہ اپنے وعدوں پر عمل کرے طلباء کے ساتھ مذاکرات میں جو مطالبات شامل تھیں انھیں پورا کیا جائے اور طلباء کو ہراساں کرنا بند کیا جائے بصورت دیگر طلباء اپنے حق میں بھر پور احتجاجی تحریک چلائینگے-