بی این پی مینگل کی کال پر بلوچستان بھر میں پہیہ جام ہڑتال

366

بلوچستان کے ضلع خضدار کے علاقے وڈھ میں جاری قبائلی گشیدگی کے خلاف بلوچستان نیشل پارٹی (مینگل) کا احتجاج۔

کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں 2 درجن سے زائد مقامات پر بی این پی کے کارکنان نے شاہراؤں پر رکاوٹیں کھڑی کرکے ٹریفک کے لئے معطل کردیا جبکہ ٹریفک کی معطلی سے درجنوں گاڑیاں شاہراہ کے دونوں جانب کئی گھنٹوں سے پھنس کر رہ گئیں –

کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف شہروں میں بی این پی کے کارکنان سڑکوں پر نکل آئے ہیں جبکہ مختلف مقامات پر پارٹی رہنماء بھی احتجاج میں شریک ہیں کارکنان شاہراؤں پر ٹائر جلاکر احتجاج ریکارڈ کرا رہے ہیں-

بی این پی مینگل کی جانب سے گذشتہ ہفتے وڈھ میں جاری گشیدہ کے خلاف بلوچستان بھر میں پہیہ جام ہڑتال کی کال دی گئی تھی-

بلوچستان نیشنل پارٹی کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وڈھ اور گردنواح میں ڈیتھ اسکواڈ کی سرکاری سرپرستی اور سردار اختر جان مینگل کے خلاف سازشوں کے خلاف بلوچستان بھر میں قومی شاہرایں بند کرکے دھرنا دے رہے ہیں جس کی باعث بلوچستان بھر میں اس وقت ٹریفک کی روانی مکمل روک دی گئی ہے-

بی این پی کارکنان نے کوئٹہ اور اطراف میں 3 جگہوں پر قومی شاہراہ کو بند کر دیا جبکہ کچلاک، قلعہ سیف اللہ، ہرنائی، نوشکی، خاران، دالبندین، پنجگور، تربت، گوادر، حب، آواران، خضدار، سوراب، بسیمہ، قلات، منگچر، مستونگ، سبی، ڈیرہ مراد جمالی، بارکھان و دیگر علاقوں میں احتجاجاً شاہراہیں بند رہیں۔
دوسری جانب پہیہ جام ہڑتال کئ بلوچستان بھر میں ٹریفک کی روانی روک جانے سے مسافر شدید پریشانی میں مبتلاء ہیں جبکہ مختلف مقامات پر مریضوں کو بھی مشکلات کا سامنا کرنے کے اطلاعات ہیں-

واضح رہے گذشتہ ماہ بلوچستان کے ضلع خضدار کے تحصیل وڈھ، جو بی این پی مینگل کے سربراہ اور وفاقی وزیر سردار اختر مینگل کا آبائی علاقہ ہے، میں انکے اور بلوچستان میں بدنام زمانہ ڈیتھ اسکواڈ کےمبینہ سربراہ شفیق مینگل کے مابین ایک دوسرے کے خلاف مورچہ بندی کی اطلاعات موصول ہوئی تھی-

بلوچستان نیشنل پارٹی کی جانب سے پریس کانفرنس میں یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ وڈھ میں جاری ٹارگٹ کلنگ اور شہریوں سے بھتہ وصولی میں شفیق مینگل اور اسکے کارندے ملوث ہیں جبکہ بھتہ نا دینے کی صورت میں شفیق مینگل کے کہنے پر آئے روز شہر میں کسی کو قتل کیا جاتا ہے ابتک ان کے سب سے اہم ٹارگٹ تاجر رہے ہیں-

بی این پی مینگل کا الزام ہے کہ ریاستی ادارے شفیق مینگل اور اسکے کارندوں کو پھر سے بلوچستان میں منظم کرکے بلوچ سیاسی کارکنان کے خلاف استعمال میں لانا چاہتے ہیں جو اس سے قبل سالوں تک کرتے رہے ہیں-

دوسری جانب شفیق مینگل کے مبینہ ڈیتھ اسکواڈ ارکان نے گذشتہ دنوں کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بی این پی مینگل کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ اختر مینگل شہر میں بدا امنی پیدا کرکے اپنی حکومت اور سرداری قائم رکھنا چاہتا ہے-