کوئٹہ کے رہائشی محمد عمر عالیزئی نے کہا ہے کہ انکے بیٹے کو لین دین کے معاملے پر عید الفطر کے پہلے دن قتل کیا گیا، ملزمان کی جانب سے اعتراف جرم کے بعد بھی پولیس کی جانب سے ملزمان کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جارہی، چیف جسٹس آف بلوچستان، کمانڈر 12 کور۔ آئی جی پولیس بلوچستان سے مطالبہ ہے کہ ہمیں انصاف فراہم کیا جائے۔
یہ بات انہوں نے جمعرات کو اپنے اہل خانہ کے ہمراہ کوئٹہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا۔
انہوں نے کہا کہ انکے بیٹے حارث کو لین دین کے معاملے پر قتل کیا گیا اور اب انہیں اور انکے اہل خانہ کو بھی دھمکیاں دینے کے ساتھ ساتھ ان پر جھوٹے مقدمات بھی بنائے جا رہے ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ پو لیس کی جانب سے یقینی دہانی کے باوجود ملزمان کے خلاف نا تو مقدمہ درج کیا گیا اور نہ ہی ملازمین کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ذاکر لاشاری نامی شخص کو اغواء کر کے مجھ پر جھوٹا الزام لگاکر میرے گھر کی چار دیوار کی پامالی کی گئی ۔
انہوں نے کہا کہ اگر انہیں یا انکے اہل خانہ میں سے کسی کو بھی کسی قسم کا نقصان پہنچا تو اسکی تما م تر ذمہ داری مولابخش لاشاری، مہراب خان لاشاری پر عائد ہوگی۔