ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے ترجمان ڈاکٹر عارف خان کے مطابق پورے بلوچستان کے سرکاری ہسپتالوں میں ادویات پچھلے ایک سال سے ناپید ہوچکی ہیں اور حکومت کی نااہلی نے مریضوں کو اذیت میں مبتلا کیا ہوا ہے ۔
ترجمان کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں اور مرکزی کے ٹرشری کئیر ہسپتالوں میں سرنج، کینولا، ڈرپس اور ایک بھی انجکشن دستیاب نہیں، یہاں تک کہ دل کی ایمرجنسی کی ادویات بھی میسر نہیں ہیں جو کہ ایک تشویشناک صورتحال ہے۔
“پچھلے ایک سال سے ہسپتالوں میں ادویات کا نام و نشان تک نہیں ، X-Rayاور CT Scan تک نہیں ہو رہے ، پچھلے سال کے 7 ارب روپے حکومت کی نااہلی کو وجہ سے استعمال میں نا لائے جا سکے اور ابھی نئے سال کے بجٹ آنے کے بعد بھی ہسپتالوں میں بنیادی سہولیات تک مہیا کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔
جس سے حکومت وقت کی بے حسی اور نا اہلی کامنہ بولتا ثبوت ہے اور بلوچستان کی عوام کو مزید کمپسری کی طرف دھکیلنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔
ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان حکومت سے مطالبہ کیا کہ ہسپتالوں میں سہولیات نہ ہونے کو ہنگامی بنیادوں پر نوٹس لیں۔