بلوچستان کے سرکاری اسپتال ادویات، مشینری اور سہولیات سے محروم ہیں ۔ ینگ ڈاکٹرز

114

ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے ترجمان ڈاکٹر عارف خان کے مطابق پورے بلوچستان کے سرکاری ہسپتالوں میں ادویات پچھلے ایک سال سے ناپید ہوچکی ہیں اور حکومت کی نااہلی نے مریضوں کو اذیت میں مبتلا کیا ہوا ہے ۔

ترجمان کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں اور مرکزی کے ٹرشری کئیر ہسپتالوں میں سرنج، کینولا، ڈرپس اور ایک بھی انجکشن دستیاب نہیں، یہاں تک کہ دل کی ایمرجنسی کی ادویات بھی میسر نہیں ہیں جو کہ ایک تشویشناک صورتحال ہے۔

“پچھلے ایک سال سے ہسپتالوں میں ادویات کا نام و نشان تک نہیں ، X-Rayاور CT Scan تک نہیں ہو رہے ، پچھلے سال کے 7 ارب روپے حکومت کی نااہلی کو وجہ سے استعمال میں نا لائے جا سکے اور ابھی نئے سال کے بجٹ آنے کے بعد بھی ہسپتالوں میں بنیادی سہولیات تک مہیا کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔

جس سے حکومت وقت کی بے حسی اور نا اہلی کامنہ بولتا ثبوت ہے اور بلوچستان کی عوام کو مزید کمپسری کی طرف دھکیلنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔

ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان حکومت سے مطالبہ کیا کہ ہسپتالوں میں سہولیات نہ ہونے کو ہنگامی بنیادوں پر نوٹس لیں۔