بلوچستان کے کئی اضلاع میں موسلا دھار بارش سے سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی۔
بولان میں پنجرہ پل کے مقام پر ندی میں طغیانی سے کوئٹہ سبی مرکزی شاہراہ بند ہوگئی۔
راستہ بند ہونے کے باعث گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی ،کئی گھنٹوں کی طویل انتظار کے بعد وہاں پر کھڑی ایمبولینس میں موجود لاش کو کندھوں پر اٹھاکرمجبوراً پانی سے گذر کرمنتقل کرنا پڑا۔
پی ڈی ایم اے کا دعویٰ ہے کہ این ایچ اے کا عملہ موقع پر موجود ہے، ندی میں پانی کی سطح میں کمی کے بعد راستہ بحال کر دیا جائے گا، اس کے علاوہ واشک میں انگور کے باغات اور زمینداروں کے تیار فصلات زیر آب آگئے۔
آج خضدار، شیرانی، ڈیرہ بگٹی، زیارت اور دیگر اضلاع میں مزید بارش کا امکان ہے۔
ادارے نے کہا کہ بلوچستان میں مون سون بارشوں میں 19 جون سے اب تک 6 افراد جاں بحق ہوئے جن میں خاتون، بچہ اور 4 شہری شامل ہیں۔
پی ڈی ایم اے نے کہا کہ بارشوں سے ہلاکتیں نصیر آباد، ژوب، قلعہ سیف اللہ اور آواران میں رپورٹ ہوئیں، طوفانی بارشوں سے صوبے کے مختلف علاقوں میں 13 افراد زخمی بھی ہوئے۔