بی این پی عوامی کے سربراہ اور صوبائی وزیر اسد بلوچ کے گھر پر دستی بم حملے کے خلاف تربت میں احتجاج مظاہرہ کیا گیا۔
احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے مرکزی نائب صدر ظریف زدگ بلوچ نے کہا کہ اسد اللہ بلوچ کے گھر پر حملہ بلوچ اقدار کی خلاف ورزی، چادر و چار دیواری پر حملہ اور ترقی پسند سوچ کے خلاف ایک سازش ہے جس کی بھر پور مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بی این پی عوامی کا موقف واضح ہیکہ وہ پرامن جمہوری جدوجہد کے ذریعے شعوری و سیاسی اور پارلیمانی بنیاد پر عوام کی فلاح و بہبود اور بلوچ کی خوشحالی پر یقین رکھتے ہوئے سیاسی جد وجہد کر رہی ہے بلکہ جمہوریت کو ہی تمام مسائل کا حل سمجھتی ہے۔
انہوں نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ میر اسد اللہ بلوچ کی ایک سوچ و نظریہ کا نام ہے بلوچستان کے 32 اضلاع میں پارٹی فعال و مضبوط اور کارکنان موجود ہیں اور لاکھوں کارکنان و ان کے جیالے و چاہنے والے ہیں اس سے ان کے حوصلے پست نہیں بلکہ مزید بلند ہونگے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میر اسد اللہ بلوچ موجودہ بلوچستان اسمبلی کے توانا ترین آواز ہیں جو وہ ہر وقت بلوچ و بلوچستان کے ایشوز پر بولتے ہیں اور اصل نمائندگی کا حق ادا کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ہم کمشنر مکران، ڈپٹی کمشنر پنجگور اور حکام بالا سے اپیل کرتے ہیں کہ مجرم کو پوری طور پر گرفتار کرکے انکو کیفر کردار تک پہنچا جائے۔