بلوچستان کے ضلع آواران اور ڈیرہ بگٹی میں پچھلے کئی دنوں سے فوجی آپریشن جاری ہے، دوران آپریشن ابتک فورسز نے متعدد افراد کو جبری گمشدگی کا شکار بناکر نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے، جن مزید چھ افراد کی شناخت ہوگئی۔
ضلع ڈیرہ بگٹی کے تحصیل سوئی میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران پاکستانی فوج نے مختلف علاقوں میں چھاپے مار کر متعدد افراد کو لاپتہ کردیا ہے، لاپتہ ہونے والوں میں سے تین کی شناخت ہوگئی ہے۔
جن میں سواگل ولد پنھل بگٹی، حسینو ولد بختیار بگٹی اور دادن ولد شے حان بگٹی شامل ہیں۔
لاپتہ ہونے والوں میں سے دادن لیویز فورس میں ملازم ہے جنہیں فورسز نے سوئی چھاؤنی بلا کر لاپتہ کردیا۔
یاد رہے کہ دادن کے والد شئے حان بگٹی کو 23 جون 2013 کو پاکستانی فوج نے مٹ کے علاقے میں چھ دیگر لوگوں کے ہمراہ اغوا کرنے کے بعد تمام چھ افراد کو قتل کردیا تھا۔
دادن کے اہلخانہ کا کہنا تھا کہ ان کا بیٹا لیویز میں ملازم ہے اور یہی ان کے گھر کا واحد سہارہ ہے جس کے زندگی کو خطرات لاحق ہے اور اعلیٰ حکام ان کی بازیابی کیلئے کردار ادا کریں۔
خیال رہے کہ ڈیرہ بگٹی میں پچھلے کئی دنوں سے فورسز آپریشن تیزی کے ساتھ جاری ہے، اطلاعات کے مطابق دوران آپریشن فورسز نے بڑی تعداد میں لوگوں حراست میں لیا ہے، جن میں اکثریت کی شناخت تاحال نہیں ہوسکی ہے۔
دوسری جانب آواران میں فوجی آپریشن جاری ہے، ذرائع کا کہنا پچھلے ایک ہفتے سے آواران کے علاقے زیارت ڈن، کچ،غلامو بازار، گرائی، لوپ، ابراہیم بازار اور زیلگ میں آپریشن جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق دوران آپریشن فوجی نے ابتک متعدد افراد کو حراست میں لیا ہے جن میں تین افراد کی شناخت ہوئی ہے جن زاہد ولد دلبود، واحد ولد کریم بخش اور امداد ولد ابراہیم شامل ہیں۔