کانگو کی سرحد کے قریب مغربی یوگنڈا میں ایک اسکول پر ہونے والے ایک حملے میں 25 افراد کو ہلاک جبکہ حملہ آور کچھ کو اغوا کرکے اپنے ساتھ لے گئے ہیں۔
دفاعی ترجمان فیلکس کلیگی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ ہماری افواج اغواء ہونے والے افراد کو بازیاب کرانے کے لئے ان کا تعاقب کر رہی ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ حملہ آوروں نے جمعے کی رات مغربی سرحدی قصبے مپونڈوے میں واقع لوبیرا سیکنڈری اسکول پر حملہ کیا، ایک ہاسٹل کو نذر آتش کیا اور کھانا لوٹ لیا۔
انہوں نے کہا، ‘اب تک اسکول سے 25 لاشیں نکالی گئی ہیں اور انہیں بیورا اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ آٹھ متاثرین کو بھی بازیاب کرایا گیا ہے، جن کی حالت تشویش ناک ہے۔
پولیس نے یہ نہیں بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں اسکول کے کتنے بچے شامل ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ حملہ آور کانگو کے ویرنگا نیشنل پارک کی طرف فرار ہو گئے۔
اے ڈی ایف کے باغیوں نے 1990 کی دہائی میں صدر یوویری موسیوینی کے خلاف اپنی بغاوت کا آغاز روینزوری پہاڑوں میں ایک تھا۔
اس گروپ کو یوگنڈا کی فوج نے بڑی حد تک شکست دی تھی لیکن باقیات سرحد پار مشرقی کانگو کے وسیع جنگلوں میں فرار ہو گئیں جہاں سے انہوں نے اپنی شورش کو برقرار رکھا ہے –
کانگو اور یوگنڈا دونوں میں سویلین اور فوجی اہداف پر حملے کیے۔ اپریل میں اے ڈی ایف نے مشرقی جمہوریہ کانگو کے ایک گاؤں پر حملہ کیا تھا جس میں کم از کم 20 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔