پنجگور یونین کونسل دازی بونستان کے علاقہ مکینوں نے واپڈا کی بدمعاشی کے خلاف سی پیک N85 روڑ کو سرسانڈ کے مقام پر احتجاجاً بند کردیا-
روڑ کی بندیش سے گوادر، تربت، اورماڑہ، پسنی مند سے پنجگور کوئٹہ جانے والے چھوٹے بڑے مسافر و مال بردار گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں مسافر پھنس کر رہ گئے-
مظاہرین کا اس موقع پر کہنا تھا کہ پورے پنجگور میں نیم سال سے بجلی نہیں ہے کبھی ٹاورز گرنے کے بہانے ہفتوں بجلی نہیں کبھی فالٹ کبھی گریڈ میں فالٹ مختلف حیلے بہانوں سے بجلی کو گذشتہ نیم سال ہوئے ہیں کہ بند ہے لیکن بجلی نہ ہونے کے باوجود بھی بل بھیجا جارہا ہے اسی بل و مقروض کے نام پر پورے شہر کی بجلی کو بند کردیا گیا ہے-
مکینوں کا کہنا تھا اگر کوئی ناجائز بجلی استعمال کررہا ہے تو ان پر کاروائی کرے لیکن افسوس جو قانون کے مطابق چل رہا ہے انہیں خواہ مخواہ تنگ کیا جارہا ہے پنجگور واحد ضلع ہے جس کی لوڈشیڈنگ مکران کے دیگر اضلاع سے زیادہ ہے اور بجلی کی وولٹیج انتہائی کم ہے جو کسی بھی برقی آلات کو چلانے کا اہل نہیں ہے بجلی سہولت کے بجائے برقی آلات کو جلارہی ہے-
انہوں نے کہا ہے کہ جب بھی جون کا مہینہ آجاتاہے واپڈا کی بدمعاشیاں شروع ہوجاتی ہیں جب تک محکمہ واپڈا اپنا قبلہ درست نہیں کرے گا احتجاج جاری رہے گا-
دوسری جانب آخری اطلاع تک نہ محکمہ واپڈا کے زمہ دار احتجاج پر بیٹھے علاقہ مکینوں سے ملنے گئے نہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کوئی زمہ دار پہنچا جبکہ روڈ کی بندش سے درجنوں مسافر پھنس کر رہ گئے ہیں-