بلوچستان پولیس کی جانب منی پیٹرول پمپس کو سیل کرنا مہنگائی میں مزید اضافہ اور مقامی لوگوں کے روزگار پر قدغن لگانے کے مترادف ہے ، آئی جی بلوچستان اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے بصورت دیگر آل مکران تاجران اتحاد بھرپور احتجاج کریگی۔
آل مکران تاجران اتحاد کے ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ بلوچستان پولیس کی جانب منی پمپس کو سیل کرنے کا جو عمل جاری ہے یہ مقامی افراد کی روزگار پر قدغن لگانے سمیت مکران کے لوگوں کو مہنگے داموں پیٹرول خریدنے پر مجبور کرنا ہے جس کی آل مکران تاجران اتحاد شدید الفاظ میں مزت کرتی ہے اور اس حوالے احتجاج کا بھی حق رکھتی ہے ۔
انہوں نے کہا مکران بھر میں ٹرانسپورٹ سے لیکر ساحلی علاقوں سے وابستہ ماہیگیروں کا کاروبار بھی اسی ایرانی پٹرولیم سے چلتا آرہا ہے اگر لائسنس کے بہانے ان پمپس کو سیل کر دیا گیا تو مکران میں کاروبار کا پہیہ مکمل طور جام ہونے کا خدشہ ہے اور ساتھ ہی ٹرانسپورٹیشن کی کرایوں میں ہوشربا اضافہ ہوسکتا ہے جس کا اس مہنگائی کے دور میں مکران کے عوام کسی بھی طور متحمل نہیں ہوسکتے ۔انہوں آئی جی بلوچستان سے اپیل کی وہ اپنے اس فیصلے پر نظر ثانی کرکے اپنا فیصلہ واپس لے اور گزشتہ روز پنچگور میں جتنے منی پیٹرول پمپس کو سیل کردیا گیا انہیں دوبارہ بحال کرنے کے احکامات جاری کرکے لوگوں کو آزادانہ اپنا روزگار جاری کرنے کی اجازت دی جائے۔