مطالبات کی منظوری کے لئے اساتذہ کا علامتی بھوک ہڑتال 6 ویں روز جاری

242

گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن (آئینی) بلوچستان کے زیراہتمام کوئٹہ پریس کلب کے سامنے علامتی بھوک ہڑتال پیر کو چھٹے روز بھی جاری رہی۔

آج جی ٹی اے آئینی ضلع پشین کے اساتذہ عبدالکبیر ترین ،سید عبدالرزاق ،احمد شاہ،حضرت علی ترین علامتی بھوک ہڑتال پر بیٹھے اساتذہ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اپنے منظورشدہ مطالبات کے حصول تک جدوجہد جاری رکھیں گے اور مزید قربانی کیلئے تیار ہیں حکومت سردمہری ترک کرکے اساتذہ کے مسائل حل کرے اور مہنگائی کو دیکھتے ہوئے ملازمین کی تنخواہوں میں 70فیصداضافہ کرے ۔

بھوک ہڑتالی کیمپ میں ایپکا کے یونس کاکڑ، پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری کبیر افغان ،سابق اساتذہ رہنما حاجی حسن لہڑی ، مسلم لیگ(ن) کے صوبائی جوائنٹ سیکرٹری حاجی نثاراحمد نے وفد کے ہمراہ کیمپ آکر اظہار یکجہتی کی اور جی ٹی اے آئینی بلوچستان کے مطالبات کی حمایت کرتے ہوئے ہرممکن تعاون کا یقین دلایا۔

کیمپ سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے جی ٹی اے آئینی بلوچستان کی مختلف کمیٹیوں نے صوبائی وزراءارکان اسمبلی سے ملاقاتوں کاسلسلہ شروع کیا ہے تاکہ اساتذہ کے مطالبات کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جاسکے۔

بیان میں اس امر پر افسوس کا اظہار کیا گیا کہ اساتذہ معاشرے کا باشعور طبقہ ہے لیکن یہ باشعورطبقہ اپنے جائز مطالبات کے حق میں احتجاج پر مجبور ہے حکومت اور بیورو کریسی اساتذہ کے مسائل حل کرنے کی بجائے اسکی راوہ میں رکاوٹیں پیدا کر رہی ہے جو کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ہے۔