مجھے معلوم ہے میں حق کی طرف جارہی ہوں، سمیعہ قلندرانی کی آخری ٹوئٹ

2424

تربت میں پاکستانی فورسز کے کانوائے پر فدائی حملہ کرنے والی فدائی سمیعہ قلندرانی نے ٹوئٹر پر اپنے آخری ٹوئٹ میں لکھا کہ ”

مجھے معلوم ہے کہ میں کہاں جا رہی ہوں اور میں حق سے آشنا ہوں، اور مجھے نہیں بننا جو تم مجھے بنانا چاہتی ہو۔

واضح رہے کہ سمیعہ قلندرانی آصف قلندرانی کی کزن تھیں۔ آصف قلندرانی کو 14 سال قبل خضدار کے علاقے توتک سے لاپتہ کیا گیا تھا۔ 4 سال قبل اپنے بیٹے کی بازیابی کا انتظار کرتے کرتے آصف قلندرانی کے والد جمعہ قلندرانی اس جہاں سے رخصت ہوگئے۔

آج تربت میں ہونے والے حملے کی ذمہ داری بلوچ لبریشن نے قبول کی ہے۔ تنظیم کے ترجمان جیئند بلوچ نے کہا کہ یہ حملہ بی ایل اے مجید بریگیڈ کی سمعیہ قلندرانی بلوچ نے کی ہے۔

یاد رہے کہ بی ایل اے کے مجید برئیگیڈ کا یہ دوسرا خاتون ہے جو فدائی حملہ کرچکا ہے اس سے پہلے کیچ سے تعلق رکھنے والی شاری نے چینی ملازمین کو نشانہ بنایا تھا۔