تربت: ڈینگی وائرس بے قابو، دو خواتین سمیت تین افراد جانبحق

156

ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں ڈینگی وائرس تیزی سے پھیلنا لگا۔ دو خواتین سمیت تین افراد ہلاک ایک شخص فوری طور پر کراچی منتقل کردیا گیا۔

گزشتہ روز کوشقلات میں علی بٹّی نامی شخص کی اہلیہ ڈینگی وائرس کے سبب انتقال کرگئی انہیں تربت میں ٹیسٹ کے ذریعے ڈینگی کی تشخیص کے بعد علاج شروع کیا گیا تاہم گزشتہ روز دوران علاج ان کا انتقال ہوا۔

چاہسر میں بھی اتوار کو ایک خاتون کے ڈینگی وائرس کی وجہ سے وفات پانے کی اطلاع ہے۔

ڈیلی ایگل کے مطابق نزیر احمد نامی شخص کی زوجہ ڈینگی وائرس سے متاثر تھیں جو ہسپتال میں مناسب علاج کی سہولت نہ ملنے کے باعث جانبحق ہوگئیں۔

اتوار کو گوگدان میں حاجی بدل خان نامی شخص کا انتقال ہوا، انہیں گزشتہ مہینہ تربت میں ڈینگی کی تشخیص کے بعد صحت خراب ہونے پر کراچی شفٹ کیا گیا جہاں علاج کے بعد وہ واپس آئے تاہم ان کی صحت سنبھل نہ سکی، ایک مہینہ علالت کے بعد ان کا انتقال ہوا۔

مقامی صحافی کے مطابق اسی طرح دو روز قبل جاوید بس ٹرانسپورٹ کے منشی رئیس خلیل نامی شخص کو ڈینگی کے سبب حالت خراب ہونے پر تربت سے کراچی لے جایا گیا جہاں ابھی تک ان کی حالت خراب بتائی جارہی ہے۔

واضح رہے کہ ضلع کیچ میں ڈینگی وائرس کے سبب اب تک چھ ہلاکتوں کی اطلاع ہے تاہم متعدد ہلاکتوں کی ایسے کیسز بھی ہیں جو میڈیا میں ریکارڈ نہیں ہوسکی ہیں۔

ضلع کیچ میں ڈینگی وائرس کے سبب درجنوں کی تعداد میں لوگ متاثر ہوئے ہیں سرکاری اور پرائیویٹ ہسپتالوں میں مریضوں کے لیے جگہ کم اور وسائل کی کمی سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے جبکہ محکمہ صحت کی طرف سے ڈینگی وائرس کے تدارک کے لیے کوئی اقدام نہیں اٹھایا جاسکا ہے۔

لوگوں کا شکایت ہے کہ صوبائی وزیر صحت کے علاقے میں صحت کے بنیادی سہولیات نہ ہونے سے ڈینگی نے تباہی مچایا ہے اگر اسے روکنے کی کوشش نہیں کی گئی تو خطرناک حد تک اموات ہوسکتے ہیں۔