بلوچستان کے ضلع کیچ میں آج ہونے والے خودکش حملے کے بعد پولیس اہلکاروں کی ہلاکت ایف سی اہلکاروں کی فائرنگ سے ہوئی ہے۔
تربت پولیس کے ایک اہلکار نے دی بلوچستان پوسٹ سے بات کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اہکاروں کی موت ایف سی کی فائرنگ سے ہوئی ہے۔
پولیس اہلکار نے کہا کہ پولیس کی گاڑی کچھ فاصلے پر دوسری سمت سے جارہی تھی جوں ہی خاتون خودکش بمبار نے پاکستانی فورسز کے قافلے کو نشانہ بنایا تو ایف سی و خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے پولیس کی گاڑی پر فائرنگ شروع کی ، جس سے ایک پولیس اہلکار موقع پر ہلاک اور دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
اس حوالے سے جب ہسپتال میں رابطہ کیا گیا تو اسپتال ذرائع نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مرنے والے اہلکار کی موت گولی لگنے سے ہوئی ہے۔
خیال رہے کہ ہفتے کی دوپہر چاکر اعظم چوک تربت میں ایک خاتون بمبار نے پاکستانی خفیہ اداروں کے ایک قافلے کو نشانہ بنایا تھا۔
واضح رہے حملے کی ذمہ داری بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیم بی ایل اے نے قبول کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ بی ایل اے مجید بریگیڈ کی فدائی سمیعہ قلندرانی بلوچ نے سرانجام دی ہے۔
یاد رہے کہ بی ایل اے مجید بریگیڈ کا یہ دوسرا خاتون ہے جو فدائی حملہ کرچکا ہے اس سے قبل کیچ سے تعلق رکھنے والی شاری نے چینی ملازمین کراچی یونیورسٹی میں نشانہ بنایا تھا۔