بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بی ایل ایف کے سرمچاروں نے ریاستی ایجنٹ شہمیر عرف ولید ولد محمد کریم کو فائرنگ کرکے ہلاک کیا۔
انہوں نے کہا کہ سرمچاروں نے بلیدہ کے علاقے گلی میں بائیس جون، جمعرات کی دوپہر کو ریاستی ایجنٹ پر حملہ کیا جس میں وہ موقع پر ہلاک ہوا۔ یہ ریاستی ایجنٹ پاکستانی فوج کے ساتھ مل کر اغوا، قتل، ڈکیتی اور دوسری برائیوں میں ملوث تھا۔
ترجمان نے مزید کہا کہ شہمیر ولد محمد کریم آزادی پسند تنظیم بی آر اے سے وابستہ تھا لیکن 2020 کو قابض ریاست کے سامنے ہتھیار ڈال کر ان کے لئے ایجنٹ کا کام کر رہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ وہ بلیدہ، بالگتر، پروم اور گرد و نواح کے پہاڑی علاقوں میں فوجی جارحیت کے دوران پاکستانی فوج کے ساتھ ہوتا تھا۔ وہ چوبیس جولائی دو ہزار بیس کو بلیدہ کے علاقے باکاڑ میں سرمچاروں کا راستہ روکنے اور تعاقب میں بھی پاکستانی فوج کے ہمراہ تھا۔ یہاں ایک جھڑپ ہوئی تھی جس میں بی آر اے کے سرمچار قذافی عرف بہار شہید ہوئے تھے۔ اسی سال تیس اکتوبر کو بلیدہ کے علاقے جاڑین میں بھی ہمارے ساتھیوں کا راستہ روکنے میں شہمیر ساتھ تھا جہاں سرمچار اسحاق عرف رامین شہید ہوئے تھے جبکہ ایک سرمچار زخمی ہوا تھا۔
ترجمان نے کہا کہ اس کے علاوہ وہ ڈیتھ اسکواڈ کے کارندے پکیرک کے ساتھ مل کر سرمچاروں کی مخبری، معصوم بلوچوں کے اغوا سمیت ڈکیتی اور دوسری سماجی برائیوں میں بھی ملوث تھا۔ اس وقت وہ ایک ریاستی ایجنٹ خالد ولد یعقوب سکنہ بالگتر کے ساتھ مل کر قابض فوج کیلئے کام کر رہا تھا۔
ترجمان نے مزید کہا کہ شہمیر ولد محمد کریم کے دیگر ہمکاروں کے نام بمعہ ثبوت تنظیم کے پاس موجود ہیں۔ ان کو آخری موقع دیتے ہیں کہ وہ تنظیم کے سامنے پیش ہوکر آئندہ پاکستانی فوج کے ساتھ روابط رکھنا چھوڑ دیں، وگرنہ وہ سب ہمارے نشانے پر ہیں۔ ہم سب پر واضح کرتے ہیں کہ پاکستانی فوج بلوچستان پر قبضہ کرکے یہاں بلوچ نسل کشی میں مصروف ہے۔ اس گھناؤنے عمل میں کوئی بھی قابض فوج کے ساتھ ہوگا، اس کو سزا دینا ہمارا قومی فریضہ ہے۔