حق دو تحریک بلوچستان کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمن نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ڈھائی سال قبل حق دو تحریک شروع کی،اپنے عوام حقوق کیلئے پرامن احتجاج شروع کیا۔
انہوں نے کہا کہ حق دو تحریک ایک پرامن تحریک ہے،ہمارے تمام مطالبات آئین کے تحت تھے، وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے ہمارے ساتھ تحریری معاہدہ کیا کہ ہم تمام مسائل حل ہوجائینگے،وزیراعلی نے معاہدے کے بعدہمارے مطالبات کی مخالفت شروع کردی۔
انکا کہنا تھا کہ وزیراعلی ہاؤس پر آج بھی ایک قوم پرست پارٹی کا قبضہ ہے،ایک قوم پرست جماعت ہمارے مطالبات کی مخالفت کررہی ہے،آدھی رات کو ہمارے پرامن احتجاج پر تشدد کیا گیا،ریاست سے مایوس ہزاروں نوجوانوں کو ایک امید دی،پہاڑوں کے بجائے جمہوری جدوجہد کو ترجیح دی،نوجوان مجھ سے جمہوری جدوجہد کا سوال کرتے ہیں میرے پاس جواب نہیں ہوتا،پی ڈی ایم کی حکومت کے بعد ٹالروں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے،15 قسم کی مچھلیوں کی نسل کشی کی گئی،جو عزت کی بات کرتے ہیں اس کیخلاف آپریشن کیا جاتا ہے۔