دنیا بھر میں یکم مئی مزدوروں کے عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے اس دن کو منانے کا مقصد امریکا کے شہر شکاگو کے محنتکشوں کی جدوجہد کو یاد کرنا ہے انسانی تاریخ میں اس دن کو محنت و عظمت اور جدوجہد سے بھرپور استعارے کا دن کے طور پرمنانا جاتا ہے–
یورپ اور امریکہ میں جب سرمایہ دارانہ نظام نے سر اٹھایا تو اس کا سارا نزلہ محنت کش مزدوروں پر گرا، مزدوروں کے ساتھ غیرانسانی سلوک کیا جانے لگا اور ان سے کام کے اوقات بھی طے نہ کیے گئے،کبھی ان سے بارہ گھنٹے تو کبھی چودہ اور اٹھارہ گھنٹےملوں اور فیکٹریوں میں کام لیا جانے لگا۔
شکاگو میں مزدوروں پر جب ظلم کے پہاڑ ٹوٹے تو ان میں اپنے حقوق کو حاصل کرنے کی جدوجہد پیدا ہوئی اور انھوں نے اس ظالمانہنظام سے بچنے کے لیے تحریک شروع کر دی اور 1886ء میں شکاگو میں سرمایہ دار طبقے کے خلاف امریکا کے محنت کشوں نےمکمل طور پر ہڑتال کردی–
یکم مئی کو شروع ہونے والا یہ ہڑتال تین دن جاری رہا اور تین مئی کو اس سلسلے میں شکاگو میں منعقد مزدوروں کے احتجاجیجلسے پر پولیس نے دھاوا بول دیا جس میں چار مزدور جانبحق ہوئے جب واقعہ کے خلاف محنت کش احتجاجی مظاہرے کے لیے جمعہوئے تو پولیس نے ایک بار پھر مظاہرہ روکنے کے لیے محنت کشوں پر تشدد کیا اسی دوران ایک بم دھماکے میں ایک پولیس افسر ہلاکہوا تو پولیس نے مظاہرین پر گولیوں کی بوچھاڑ کر دی جس کے نتیجے میں متعدد مزدور ہلاک ہوئے اور درجنوں کی تعداد میں مظاہرینزخمی ہوئے–
تین مئی پولیس فائرنگ میں ہلاک محنت کشوں سے یکجہتی کے لیے شکاگو میں پر امن ریلیاں شروع ہو گئیں اور دیکھتے ہی دیکھتےپورا امریکہ ان ریلیوں کی لپیٹ میں آ گیا۔
ریلیوں اور احتجاج میں شامل ہر شہری کا ایک ہی تقاضا تھا کہ مزدوروں کے اوقات طے کیے جائیں اور ان کی مزدوری میں اضافہبھی کیا جائے اور ایک تاریخ مقرر کی جائے کہ جب مزدور کو مزدوری دی جائے اور یہاں سے مزدور انقلاب اور یونینز کا آغاز ہوا پھرنومبر 1887ء کو ایک مزدور رہنما کو پھانسی کی سزا بھی سنائی گئی جس کے بعد یہ تحریک دنیا بھر میں مقبول ہوگئی–
1889ء میں ریمنڈ لیون کی تجویز پر 1890ء میں پہلی مرتبہ یکم مئی کو مزدوروں کے نام سے یاد کیا جانے لگا۔
تاہم دوسری جانب محنت کشوں کے لیے منائے جانے والے دن بھی مزدور اس دن کی اہمیت سے بے خبر اپنے بچوں کی روٹی کے لیےکام میں جتا ہوا ہے۔
لیبر ڈے پر گوگل کا ڈوڈل بھی بدل گیا جبکہ دنیا بھر میں آج عام تعطیل ہے۔