بلوچستان کے ضلع نوشکی میں پاکستانی فورسز پر دستی بم حملے کے نتیجے میں دو اہلکار شدید زخمی ہوئے ہیں۔
حکام کے مطابق اتوار اور پیر کے درمیانی شب کوئٹہ تفتان روڈ اسٹیشن کے مقام پر واقع پاکستانی پیرا میلٹری فورسز ایف سی کی چیک پوسٹ پر نامعلوم موٹر سائیکل سوار افراد نے دستی بم سے حملہ کیا۔
حکام نے بتایا کہ دستی بم زور دار دھماکے سے پھٹ گیا جس سے دو ایف سی اہلکار شدید زخمی ہوگئے جبکہ حملے کے بعد حملہ آور فرار ہوگئے۔
قبل ازیں گذشتہ رات بولان، مچھ میں نامعلوم افراد نے موبائل کمپنی کے ایک ٹاور کی مشینری کو نذر آتش کرکے ناکارہ بنا دیا۔
دریں اثناء پنجگور میں چتکان کے علاقے تار آفس کے مقام پر قائم نارکوٹکس کے کیمپ اور کیچی بیگ کوئٹہ میں پولیس تھانے کو دستی بم حملوں میں نشانہ بنایا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے پنجگور حملے میں دو اہلکار زخمی ہوئے ہیں جبکہ دو گاڑیوں کو نقصان کا سامنا رہا ہے، تاہم کوئٹہ میں ہونے حملے والے حملے کے حوالے سے حکام کا موقف تاحال سامنے نہیں آیا ہے۔
بلوچستان میں پاکستانی فورسز کو مسلسل حملوں کا سامنا ہے۔ رپورٹس کے مطابق اپریل کے مہینے میں پاکستانی فورسز کو کم از کم 60 مختلف نوعیت کے حملوں کا سامنا رہا ہے جن میں زامران جالگی سیکٹر میں چار پاکستانی فورسز اہلکاروں کی ہلاکت، کوئٹہ شہر میں ایس پی اور ایچ او کی گاڑیوں پر بم حملے، خضدار میں سی ٹی ڈی افسر کی ہلاکت شامل ہیں۔