مشکے اور پنجگور میں حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ بی ایل ایف

611

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ ہمارے سرمچاروں نے مشکے میں فوجی چوکی، ڈیتھ اسکواڈ اور گچک میں یوفون ٹاور پر حملہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پچیس مئی کو دوران گشت علی الصبح چھ بجے مشکے کے علاقے جھکی کلاتک میں سرمچاروں اور ریاستی مسلح ایجنٹوں کے ڈیتھ اسکواڈ کا آمنا سامنا ہوا، جس سے ایک جھڑپ شروع ہوئی۔ اس جھڑپ میں ریاستی ایجنٹوں کا گروہ جو مسلح دفاع کے نام سے آپریٹ کرتا ہے، کو جانی نقصان اُٹھانا پڑا۔ اس کے فورا بعد پاکستانی فوج کے جنگی ہیلی کاپٹروں نے قریبی علاقے منجو میں کمانڈوز اتارے، جارحیت شروع کی اور درختوں کو آگ لگا دی۔

انہوں نے کہا کہ ان واقعات کے بعد سرمچاروں نے رات نو بجے مشکے میانی قلات میں واقع چوکی کو راکٹ اور خودکار بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بنایا جس سے دو اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہوا ہے۔

انہوں نے مذید کہا کہ ایک اور حملے میں سرمچاروں نے پنجگور کے علاقے گچک میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن لمیٹڈ کی موبائل فون کمپنی یوفون کی ٹاور کو نشانہ بناکر مشینری کو جلا ڈالا۔ پاکستان اور چین بلوچستان کے مختلف علاقوں میں آزادی پسند جہدکاروں اور ہمدردوں کو ٹریس کرنے اور معلومات حاصل کرنے کے ساتھ اپنے جاسوس اور وہاں پر تعینات فوجیوں کی سہولت کیلئے موبائل فون کی ٹاوروں کا جال بچھا رہے ہیں۔

میجر گہرام نے کیا کہ یہ حملے بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گے۔