ماہل بلوچ کی عدالت سے ضمانت منظور

569

17 فروری کی شب رات گئے کوئٹہ میں گھر سے جبری گمشدگی کا شکار و بعدازاں سی ڈی ٹی کے ذریعے گرفتاری ظاہر ہونے والی بلوچ خاتون ماھل بلوچ کی ضمانت عدالت سے منظور کر لی گئی۔

ماھل بلوچ کی جبری گمشدگی و گرفتاری پر بلوچستان کے مختلف علاقوں میں مظاہروں سمیت احتجاجی دھرنا دیا گیا جبکہ سیاسی و سماجی حلقوں نے اس حوالے سے پریس کانفرنس و بیانات کے ذریعے انکی گرفتاری و الزامات کو رد کیا۔

ماھل بلوچ کی جبری گمشدگی اور زیرحراست رکھنے کے خلاف مختلف حلقوں نے اپنے خدشات کا اظہار کیاے جبکہ حکومت سمیت بلوچ پارلیمانی پارٹیوں کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

سی ٹی ڈی نے ماھل بلوچ کو خودکش بمبار ظاہر کرتے ہوئے انکی گرفتاری کا دعویٰ کیا تھا۔ ماھل بلوچ کے لواحقین نے طلباء کے ہمراہ کوئٹہ ریڈ زون میں احتجاجی کیمپ قائم کرتے ہوئے ان الزامات کو مسترد کیا۔

ماھل بلوچ کی گرفتاری کے خلاف مختلف طلباء و سیاسی تنظیموں کی جانب سے بلوچستان سمیت پاکستان کے دیگر شہروں میں بھی احتجاجی مظاہرے کئے گئے –

مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ بلوچستان میں اجتماعی سزاء کے طور پر خواتین کو نشانہ بنانے کا عمل ترک کردیا جائے۔