بلوچ آزادی پسند رہنما اللہ نذر بلوچ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر چند سلسلہ وار ٹویٹ میں کہا ہے کہ لاہور میں فوج کا فائر کھولنے سے انکاربلوچ قوم کیلئے ایک بلند اورواضح پیغام ہے۔
انہوں نے کہا کہ مارچ 2005 میں، فوج نے ڈیرہ بگٹی پر بمباری کی، جس میں 70 سے زائد بلوچ مارے گئے اور مساجد، گوردواروں اور دیگر مذہبی مقامات کو تباہ کر دیا۔ ہمارے گاؤں میہی پر اسی فوج نے بمباری کی جس نے قرآن پاک کو جلایا تھا۔ اس چھاپے کے دوران میری بہن اور دیگر لوگوں کو مسجد سے گرفتار کیا گیا جہاں انہوں نے پناہ لی ہوئی تھی اور پاکستانی فوجی گندے جوتوں کے ساتھ داخل ہوئے۔
بلوچستان میں متعدد دیہات اور بستیاں مسمار کر دی گئی ہیں، اس کے باوجود لاہور میں فوج، بشمول کور کمانڈر اورر میجرز نے فائر کھولنے سے انکار کر دیا۔
انہوں نے کہا ہے کہ یہ بلوچ قوم کے لیے ایک بلند اور واضح پیغام ہے۔ انتقامی فوج پاکستان سے ہمارے تعلقات پہلے ہی منقطع کر چکی ہے لیکن میں حیران ہوں کہ نام نہاد بلوچ پارلیمانی پارٹیاں اب بھی اس بدمعاش فوج کے ساتھ کیوں گٹھ جوڑ کر رہی ہیں؟
ان کا کہناہے کہ بین الاقوامی برادری کا دوہرا معیار بالکل واضح ہے۔ وہ صرف اور صرف پاکستان کے ایٹمی ہتھیار رکھنے کی وجہ سے بلیک میل ہو رہے ہیں۔