بلوچستان کے ضلع خضدار کا رہائشی مرتضی زہری ایک بار پھر جبری طور پر لاپتہ کردیئے گئے۔
خاندانی ذرائع کے مطابق انہیں گذشتہ روز پاکستانی فورسز سی ٹی ڈی اور خفیہ اداروں نے جبری لاپتہ کیا۔
یاد رہے کہ مرتضیٰ زہری اس سے قبل 2021،2010 اور 2015 میں بھی جبری گمشدگی کا نشانہ بنے تھے۔ جبکہ ایک پھر انہیں لاپتہ کیا گیا ہے۔
بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے واقعات میں ایک بار پھر شدت دیکھنے میں آرہی ہے۔ خضدار سے رواں سال 2023 میں جبری گمشدگیوں کے 10 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں جن میں واضح تعداد طلباء کی ہے-
رواں ماہ خضدار سے حراست بعد ازاں لاپتہ ہونے والوں میں جاوید بلوچ ولد بشیر احمد سکنہ خضدار، بشیر احمد ولد تاج محمد سمالانی اور انکے چھوٹے بھائی شامل ہیں جاوید ولد بشیر گذشتہ روز ہی خضدار سے اپنے دکان سے لاپتہ ہوئے-
رواں سال اپریل کے مہینے میں خضدار سے جبری گمشدگیوں کے جو اطلاعات دی بلوچستان پوسٹ کو موصول ہوئی ان میں شہزاد رئیسانی، جلیل بلوچ، ابرار جتک، جاوید زہری ولد میر حسن زہری، علی حسن زہری ولد غلام نبی زہری شامل تھیں-
اس سے قبل مارچ میں جبری گمشدگیوں کا شکار ہونے والوں میں خالد ولد محمد حسن، آصف ولد عبداللہ شامل ہیں-