جناح ہاوس پر پہلے ایک حملہ بلوچ لبریشن آرمی دوسرا پی ٹی آئی نے کیا، جی ایچ کیو پر ایک حملہ تحریک طالبان نے دوسرا تحریک انصاف نے کیا، میرے خیال میں پی ٹی آئی نے ہر ریڈلائن کو پار کرلیا ہے۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ کسی سیاستدان کی گرفتاری پر ہم نے کبھی خوشی نہیں منائی، ہم کسی سیاستدان کی گرفتاری پر جشن یا مٹھائی نہیں بانٹتے، سیاستدان گرفتار ہوتے ہیں تو پوری سیاست کا نقصان ہوتا ہے۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی شروع روز سے نیب کے خلاف ہے، پیپلز پارٹی سمجھتی ہے ہمیں نیب ادارے کو بند کرنا ہوگا، میاں صاحب حکومت میں آئے تو مطالبہ کیا نیب ترامیم لائیں اور نیب کو بند کریں، ہماری بات نہیں مانی گئی، میثاق جمہوریت میں طے ہوا تھا کہ نیب کو بند کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نیب کی مخالفت اور پی ٹی آئی حمایت کرتی آ رہی ہے، خان صاحب حکومت میں تھے تو موقف تھا اپوزیشن این آر او مانگ رہی ہے، عمران خان نے وزیراعظم کے عہدے کا ناجائز استعمال کیا، برطانیہ سے 190 ملین پاونڈ کی رقم ملی لیکن خوردبرد کردی گئی، عمران خان نے اپنی کابینہ کو دھوکا دیا، خان صاحب پر الزامات سنگین ہیں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ جناح ہاوس پر پہلے ایک حملہ بلوچ لبریشن آرمی اور دوسرا پاکستان تحریک انصاف نے کیا، میرے خیال میں پی ٹی آئی نے ہر ریڈلائن کو پار کرلیا ہے، ایسے حملے کئے گئے جو تاریخ میں کم ہی ہوئے، تحریک انصاف اگر سیاسی جماعت رہتی تو پرامن احتجاج کی کال دیتی، آپ کو یاد ہو گا میں نے کہا تھا کہ سیاسی دہشتگرد ہے، تحریک انصاف نے 2 ہفتے کی گرفتاری کا جواب دہشتگردی سے دیا، میں نے خبردار کیا تھا آپ لوگ پنجاب کا الطاف پیدا کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلی بار نہیں ہے کہ پی ٹی آئی نے آئین کی خلاف ورزی کی، سمجھتے تھے قانون سب کیلئے ہے، تحریک انصاف کیلئے نہیں۔