تربت: چارٹر آف ڈیمانڈ کے حق میں اساتذہ کا احتجاج

162

گورنمنٹ ٹیچرزایسوسی ایشن کیچ کی جانب سے مرکزی کال پر ماڈل اسکول تربت سے ضلعی صدر عبید اللہ بلیدی، اکبر علی اکبر اور ماسٹر اقبال کی سربراہی میں ریلی نکالی گئی جس میں اساتذہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

ریلی کے شرکا نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے ماڈل اسکول تربت سے پریس کلب تک مارچ کی۔ شرکا نے سینما چوک سے شھید فدا چوک تک اور یہاں سے ہوتے ہوئے تربت پریس کلب پہنچ کر احتجاج کیا۔

ریلی کے شرکا نے حکومت اور محکمہ تعلیم کی حکام کے خلاف سخت نعرہ بازی کی۔ اساتذہ نے حکومت سے 24 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ پورا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے تنخواہوں میں اضافہ اور جونیئر کیڈر، ہیڈماسٹر، ہیڈمسٹریس کی پوسٹوں کی اپ گریڈیشن کی اپیل کی۔

شرکا نے فری میچور انکریمنٹ میں کٹوتی ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ اسے دیگر اداروں کو ملنے والے پروفیشنل الاؤنس کے مساوی کی جائے۔

انہوں نے بلوچستان حکومت کی جانب سے نافذ کالے قانون ختم اور ملازمین پر احتجاج کی پابندی دور کرنے کی اپیل کی۔

انہوں نے تعلیمی اداروں میں آر ٹی ایس ایم کی بے جامداخلت بند کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔

تربت پریس کلب کے سامنے اساتذہ کے احتجاجی جلسہ سے جی ٹی اے کیچ کے جنرل سیکرٹری اکبرعلی اکبر نے خطاب کیا اور ریلی کامیاب بنانے پر اساتذہ کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے کہاکہ جی ٹی اے اساتذہ کی منظم قوت کا نام ہے جو اساتذہ کے مالی اور دوران سروس مفادات کا تحفظ کرتی ہے، جی ٹی اے نے سرکار کو اساتذہ کی تنخواہوں میں مہنگائی کے تناسب سے اضافہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے جو ایک آئینی حق ہے اگر اسے پورا نہیں کیا گیا تو لائحہ عمل مذید سخت ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ 24 نکاتی ڈیمانڈ نوٹس پر جی ٹی اے اساتذہ کی قوت کے ساتھ کھڑا ہے اگر ہمارے مطالبات فوراً منظور نہیں کیے گئے تو جی ٹی اے سخت ردعمل کے ساتھ سامنے آئے گی۔