کوئٹہ پریس کلب کے سامنے جبری گمشدگیوں کے خلاف وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کا احتجاجی کیمپ آج 5043 ویں روز جاری رہا۔
لاپتہ انسانی حقوق کے کارکن راشد حسین کی والدہ بیماری اور شدید کمزوری کے باعث سے چھ دنوں سے متوتراحتجاج پر بیٹھی ہوئی ہے۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ احتجاج میں حصہ لینےکا مقصد یہ ہے کہ کسی کو ان پر رحم آئےاور انک ےلاپتہ بیٹےراشد حسین کو منظر عام پر لاکر انہیں زندگی بھر کی اذیت سےنجات دلائے۔
تنظیم کے وائس چئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ جبری گمشدہ لاپتہ افراد کی لواحقین کا تنظیم دو دہائیوں سے پرامن طور پر اپنے پیاروں کی بازیابی کے لئے سراپا احتجاج ہیں لیکن اس ریاست کی عدالت سمیت تمام اداروں بلوچوں کی احتجاج نظر نہیں آتا اس سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ بلوچوں کو انسان نہیں سمجھتے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچ قوم متحد ہوکر اپنے ماؤں کے لئے جدوجہد کریں تاکہ انکے پیارے بازیاب ہو جائیں ۔