یوکرین کے صدر زیلنسکی نے اعلان کردیا ہے کہ یہ ممکنہ سٹریٹجک اہمیت کا شہر بخموت ان کی افواج کے کنٹرول سے نکل گیا ہے۔
زیلنسکی نے مزید کہا کہ بَخموت مکمل طور پر تباہ ہو چکا اور شہر میں بہت کم تعمیر شدہ عمارتیں باقی ہیں۔
یوکرینی صدر نے اتوار کو جاپان میں جی سیون سربراہی اجلاس کے دوران امریکی صدر بائیڈن سے ملاقات سے قبل صحافیوں کے ایک سوال کے جواب میں روس کی جانب سے بَخموت کو ہونے والے نقصان کی تصدیق کی۔ انہوں نے کہا “میرا یقین ہے کہ آج صرف ہمارے دلوں میں بَخموت ہے۔”
اعلان روسی صدر پوتین کی جانب سے بَخموت کو کنٹرول کرنے پر “ویگنر” گروپ اور روسی فوج کو مبارکباد دینے کے بعد سامنے آیا ہے۔ پوٹین کی جانب سے ہدایت کی گئی ہے کہ آپریشن میں حصہ لینے والوں کے ناموں کا ظاہر کیا جائے اور انہیں اعزازی تمغوں سے نوازا جائے۔
ویگنر کے بانی پریگوژن نے کہا:’’آج 20 مئی کو دوپہر 12 بجے، 224 دنوں کی لڑائی کے بعد بَخموت کامکمل طور پر کنٹرول حاصل کرلیا گیا ہے‘‘۔انھوں نے کہاکہ ان کی فورسز آرام اور بحالی کے لیے 25 مئی سے بَخموت سے واپس چلی جائیں گی۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ادوار میں بَخموت میں دو فریقوں کے درمیان جو شدید لڑائی ہوئی تھی، اس نے بخموت کو “قیمہ بنانے والی مشین ” کے طور پر بیان کیا تھا۔