اسلام آباد: ایمان مزاری پر پولیس کا مبینہ تشدد

708

ماں کی رہائی کے لئے انسانی حقوق کے معروف پاکستانی کارکن ایڈووکیٹ ایمان مزاری کو پولیس نے مبینہ طور پر تشدد کرکے تھانے سے باہر نکال دیا

ایمان مزاری کے مطابق ہائی کورٹ اسلام آباد کے حکم کے مطابق انکے والدہ کو آج اڈیالہ جیل سے رہا کرنا تھا تاہم رہائی کے فوری بعد پولیس نے انکی والدہ اور پی ٹی آئی کے سابق وزیر شیرین مزاری کو دوبارہ گرفتار کرکے تھانے منتقل کردیا-

ایمان مزاری نے کہا جب وہ اسلام آباد کی سیکٹریٹ تھانے پہنچی تو اندر سے انکی والدہ کی چیخنے کی آواز آرہی تھی جب انہوں نے اندر جانے کی کوشش کی تو تھانے میں موجود مرد پولیس اہلکاروں نے انھیں تشدد کا نشانہ بناکر تھانے سے باہر کردیا-

ایمان مزاری کا کہنا تھا کہ اب انکی والدہ کو کہیں اور منتقل کردیا گیا ہے-

واضح رہے گذشتہ دنوں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی گرفتاری کے بعد فوج کے خلاف احتجاج کرنے کی پاداش میں اب تک سینکڑوں پی ٹی آئی کارکنان اور رہنماؤں کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے-

ایمان مزاری کی والدہ شیرین مزاری کو بھی گذشتہ دنوں انکے گھر سے اسلام آباد پولیس نے گرفتار کرلیا تھا تاہم آج اسلام آباد ہائی کورٹ نے شیرین مزاری کی رہائی کا حکم دے دیا تھا،تاہم انکی رہائی کے فوری بعد ہی انھیں واپس گرفتار کرلیا گیا ۔