بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ میں کچھ ہی گھنٹوں کے دوران پولیس پر دوسرا حملہ، سریاب روڈ پر ایک اور دھماکے میں پولیس کی گاڑی کو بم حملے میں نشانہ بنایا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کے علاقے سریاب میں منیر بادینی روڈ پر ایس ایچ او کی گاڑی کو بم حملے میں نشانہ بنایا گیا ہے۔ دھماکے سے پولیس وین کو کافی نقصان پہنچا، جبکہ دو اہلکار زخمی ہوئے ہیں جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق بادینی روڈ پر ہونے والے دھماکے میں ڈیڑھ سے دو کلو گرام دھماکہ خیز مواد استعمال ہوا۔
خیال رہے کہ کوئٹہ میں پولیس پر ہونے والا یہ دوسرا واقعہ ہے، اس سے قبل کوئٹہ کےعلاقے کندھاری بازار میں پولیس کی گاڑی پر دھماکا ہوا ہے جس میں پولیس اہلکاروں سمیت چار افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوئے تھے۔
کندھاری بازار میں ہونے والے حملے کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کرلی۔ ترجمان بی ایل اے جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے ایس پی انویسیٹیگشن صدر نصیر الحسن شاہ کی گاڑی کو قندھاری بازار میں آئی ای ڈی سے نشانہ بنایا، دھماکے کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار ہلاک و کم از کم دو زخمی ہوگئے جبکہ ان کی گاڑی کو شدید نقصان پہنچا۔
انہوں نے کہا کہ مذکورہ ایس پی بے گناہ بلوچوں کو حراست میں لینے اور تفتیش کے نام پر بلوچوں سے بے رحم سلوک کرنے کا مرتکب تھا۔