بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ ہمارے سرمچاروں نے آج کوئٹہ میں سپرٹنڈنٹ آف پولیس کی گاڑی کو آئی ای ڈی حملے میں نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار ہلاک و متعدد زخمی ہوگئے۔
ترجمان نے کہا کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے ایس پی انویسیٹیگشن صدر نصیر الحسن شاہ کی گاڑی کو قندھاری بازار میں آئی ای ڈی سے نشانہ بنایا، دھماکے کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار ہلاک و کم از کم دو زخمی ہوگئے جبکہ ان کی گاڑی کو شدید نقصان پہنچا۔
جیئند بلوچ نے مذید کہا کہ قابض پاکستان کے ذیلی فورس پولیس کو بارہا تنبیہہ کی گئی ہے کہ وہ دشمن کی ایماء پر بلوچ قوم کے خلاف اپنی قوم دشمن سرگرمیوں کو ترک کردیں، مگر پولیس سمیت دیگر اداروں میں شامل افراد دشمن فوج و خفیہ اداروں کی ایماء پر بلوچ عوام و بلوچ قومی تحریک کے خلاف مختلف طریقوں سے متحرک ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مذکورہ ایس پی بے گناہ بلوچوں کو حراست میں لینے اور تفتیش کے نام پر بلوچوں سے بے رحم سلوک کرنے کا مرتکب تھا۔
جیئند بلوچ نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور ہم اس عزم کا اعادہ کرتے ہیں کہ بلوچ عوام پر ہونے والے تمام مظالم کا حساب لیا جائیگا۔