بلوچستان میں چوبیس گھنٹوں کے دوران پاکستانی فورسز کو تیسرے حملے میں نشانہ بنایا گیا۔
ضلع پنجگور میں گذشتہ رات نامعلوم افراد نے پاکستانی فورسز کے چیک پوسٹ کو حملے میں نشانہ بنایا اور فرار ہوگئے۔
علاقائی ذرائع کے مطابق رخشان پُل پر قائم پاکستانی فورسز کے چیک پوسٹ کو نامعلوم افراد نے نشانہ بنایا، اس دوران شدید فائرنگ اور دھماکوں کی آواز سنائی دی گئی۔
حکام نے نقصانات کے حوالے سے تاحال کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی ہے۔
پنجگور میں پاکستانی فورسز پر ہونے والا یہ دوسرا حملہ ہے۔ اس سے قبل گذشتہ روز سرادک گومازن میں سی پیک روڑ پر مسلح افراد نے پاکستانی فورسز کی گاڑیوں کو حملے میں نشانہ بنایا تھا۔
حکام نے فائرنگ کے نتیجے میں ایک اہلکار کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔
بلوچستان میں پاکستانی فورسز و دیگر پر حملوں میں تیزی دیکھنے میں آئی ہے۔ چار روز کے دوران دارالحکومت کوئٹہ میں دو بم دھماکوں میں پولیس کو نشانہ بنایا گیا، سبی میں ریل گاڑی اور تربت میں گذشتہ روز دو حملوں میں پنجاب کا رہائشی شخص اور فورسز پوسٹ نشانہ بنیں۔
مذکورہ تمام حملوں کی ذمہ داری بلوچستان میں متحرک مسلح آزادی پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی تاہم پنجگور میں ہونے والے حملوں کی ذمہ داری تاحال کسی نے قبول نہیں کی ہے۔