گذشتہ رات مسلح افراد کی بڑی تعداد نے پاکستانی فورسز کے پوسٹ پر حملہ کیا۔
بلوچستان کے ضلع نوشکی میں پاکستانی فورسز کے ایک پوسٹ کو مسلح افراد نے حملے میں نشانہ بنایا ہے۔ فورسز پر حملہ کیشنگی کے علاقے بلغانی میں رات دس بجے کے قریب کیا گیا۔
علاقائی ذرائع کے مطابق حملے وقت دھماکوں اور فائرنگ کی آواز کئی منٹ تک سنی گئی، بعدازاں فورسز کی قافلے کو مذکورہ مقام کی جانب جاتے ہوئے دیکھا گیا۔
حکام نے تاحال اس حوالے سے کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی ہے، نوشکی و گردنواح میں بلوچ مسلح آزادی پسند تنظیمیں متحرک ہیں تاہم حملے کی ذمہ داری تاحال کسی نے قبول نہیں کی ہے۔
گذشتہ رات قلات کے علاقے منگچر میں نامعلوم افراد نے پاکستانی فورسز کے کیمپ کے حفاظتی چوکی کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا تھا۔
نوشکی شہر بلوچستان میں شورش سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں شمار ہوتا ہے۔ گذشتہ سال فروری میں بلوچ لبریشن آرمی نے نوشکی ایف سی ہیڈکوارٹر کو حملے میں نشانہ بنایا تھا۔
تنظیم کے ترجمان جیئند بلوچ نے مذکورہ حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے بتایا کہ یہ حملہ بی ایل اے – مجید بریگیڈ کے 9 فدائین نے کیا۔ جبکہ اس حملے کو “آپریشن گنجل” کا نام دیا گیا۔
خیال رہے بی ایل اے – مجید بریگیڈ کے “آپریشن گنجل” کا دوسرا ہدف پنجگور میں پاکستانی فورسز ایف سی ہیڈکوارٹر تھا۔