مغربی بلوچستان: ایرانی فورسز کی فائرنگ سے خاتون سمیت نوجوان جانبحق

305

ایران کے زیر انتظام بلوچستان میں ایرانی فورسز کی فائرنگ سے خاتون سمیت نوجوان جانبحق ہوگیا۔

ذرائع کے مطابق ضلع رودن سے تعلق رکھنے والی 59 سالہ بلوچ خاتون کلثوم کو کرمان صوبے میں خواتین بسیج فورسز (آئی آر آئی کی حامی مسلح فورس) کے ہاتھوں مبینہ طور پر صحیح طریقے سے حجاب نہ پہننے کی وجہ سے فائرنگ کرکے قتل کر دیا ہے۔

دریں اثنا فنجوج میں بلوچ مظاہرین پر فائرنگ سے نوجوان سمیر گردھانی جانبحق جبکہ دیگر زخمی ہوئے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق بعض شہروں میں مظاہرین اور سیکورٹی فورسز کے درمیان تصادم کا سلسلہ جاری ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر مغربی بلوچستان سے تعلق رکھنے والے سوشل میڈیا ایکٹوٹس نے ایرانی سیکیورٹی فورسز کی مظاہرین کی طرف فائرنگ کی خبر اور وڈیو شئیر کیے ہیں۔

یاد رہے کہ ایرانی زیر انتظام بلوچستان میں شہری اور حکومتی فورسز کے درمیان کشیدگی کئی سالوں سے برقرار ہے۔

واضح رہے کہ ایران اور پاکستانی بلوچستان میں دونوں اطراف بلوچ بستے ہیں جہاں دونوں اطراف بسنے والے قوم پرست حلقے ایران اور پاکستان کو قبضہ گیر سمجھتے ہیں اور گولڈ سمڈ لائن کو سرحد کی بجائے ایک فرضی لائن سمجھتے ہیں۔

قوم پرستوں کے مطابق گولڈ سمتھ (1871ء) اور مک مائن لائن (1896ء) برطانوی حکام نے ایران اور افغانستان کے بادشاہوں کو خوش کرنے کے لئے بنائے تھے جو صرف فرضی لکیریں ہیں۔