شہدائے مرگاپ کی یاد میں بی این ایم یو کے چیپٹر پیٹربرو یونٹ میں ایک ریفرنس یونٹ کے یونٹ سیکرٹری ریحان بلوچ کی صدارت میں منعقد ہوا۔
مہمان خاص بی این ایم کے مرکزی جونیئر جوائنٹ سیکرٹری حسن دوست بلوچ جبکہ اعزازی مہمان بی این ایم کے سنٹرل کمیٹی کے ممبر نیاز بلوچ تھے اور اسٹیج سیکرٹری کے فرائض ڈپٹی یونٹ سیکرٹری ھارون بلوچ نے سرانجام دی۔
ریفرنس کا آغاز شہداء کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی سے ہوا۔ ریفرنس کے شرکاء نے اپنے خطاب میں شہدائے مرگاپ کو سرخ سلام پیش کرتے ہوئے ان کو خراج عقیدت پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ شہید غلام محمد بلوچ وہ واحد سیاسی لیڈر ہے جس نے بلوچ سیاست اور بلوچ سماج کو ایک واضح لائن دیا۔ بلوچ سیاسی تاریخ میں وہ واحد لیڈر ہے جس نے بلوچ وطن کی آزادی پر کبھی بھی سمجھوتہ نہیں کیا اور اس نے اپنے حقیقی و ایماندارانہ جدوجہد کے ذریعے دنیا کو یہ پیغام دیا کہ اصل زندگی غلامی کے خلاف جہد مسلسل کا نام ہے ۔ آج اگر شہید غلام محمد اپنے شہداء دوستوں کے ساتھ ہمارے درمیان موجود نہیں لیکن آج ایسا کوئی مجلس نہیں جس میں ایسے عظیم انسانوں کا زکر نہ ہو۔ یقیناً آج ہمیں فخر ہیں کہ ہم شہید غلام محمد کے پیروکار ہیں ۔ غلام محمد اور اس کے ساتھیوں نے بلوچ وطن کی آجوئی کیلئے قربانی دیکر رہتی دنیا تک امر ہوگئے اور آج ہزاروں کی تعداد میں بلوچ فرزند غلام محمد کی شکل میں دشمن سے نبردآزما ہیں اور جمہوری طریقہ سیاست سے لیکر مسلح جدوجہد بلکہ ہر میدان میں غلامی کے خلاف جدوجہد میں مصروف عمل ہیں ۔ اور وہ دن دور نہیں شہداء کے وارث ایک خوشحال اور اپنے وطن کو دشمن کے چنگل سے آزاد کرنے میں سرخرو ہوں گے ۔
انہوں کے کہا کہ آج قابض دشمن نے مادر وطن میں ہر سیاسی و سماجی ایکٹیویٹیز پر پابندی عائد کی ہے اس کے باوجود بلوچ نوجوان ، بزرگ ، خواتین سمیت ہر طبقہ فکر اپنی بساط کے مطابق اپنی آزادی کیلئے برسرپیکار ہیں ۔ جبکہ دوسری جانب ڈائسپورہ میں سیاسی ورکروں نے دنیا کو یہ بتانے میں کامیاب ہوچکے ہیں کہ آج بلوچ اپنے آزاد وطن کے طلبگار ہیں جو جنکا بنیادی و انسانی حق ہے ۔
انہوں نے کہا کہ آج مادر وطن بلوچستان جو لاچاری دربدری اور غربت جو اپنی آخری حدوں کو چو رہی ہیں اس کا بنیادی وجہ صرف غلامی ہے اور کچھ نہیں جبکہ کچھ بیڑئیے پاکستانی فوج کے دلال بن کر بلوچ و بلوچستان کا مسئلہ روڈ نالی یا نوکری میں ڈھونڈ رہے اصل میں وہ احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں ۔