قلات، دشمن آلہ کار سمیت پاکستان فوج کے دو اہلکار ہلاک کردیئے – بی ایل اے

552

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ ہمارے سرمچاروں نے قلات میں دو مختلف حملوں میں ایک دشمن آلہ کار سمیت قابض پاکستانی فوج کے دو اہلکاروں کو ہلاک کردیا۔

انہوں نے کہا کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے دو روز قبل قلات میں شور پارود سے متصل دشت گوران کے علاقے میں قابض پاکستانی فوج و خفیہ اداروں کی تشکیل کردہ ڈیتھ اسکواڈ کے اہم کارندے زمان خان کو گھات لگاکر حملے میں نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہلاک ہوگیا۔

جیئند بلوچ نے کہا کہ زمان خان گذشتہ طویل عرصے سے شورپارود میں دشمن فوج کے لیے بطور آلہ کار متحرک تھا۔ مئی 2019 میں شورپارود میں بی ایل اے کے ساتھیوں ماما شمس پرکانی بلوچ، ڈاکٹر شعیب بلوچ اور ساتھی تنظیم بی ایل ایف کے رکن ظفر محمد حسنی جبکہ مئی 2020 میں بی ایل اے کے سرمچاروں شہداد بلوچ اور احسان بلوچ کے شہادت میں پاکستانی فوج اور ڈیتھ اسکواڈ کے ہمراہ براہ راست ملوث تھا۔

ترجمان نے کہا کہ علاوہ ازیں مذکورہ کارندہ شور پارود میں بلوچ جہد کاروں کے راستوں کی نشاندہی، ڈیتھ اسکواڈ کارندوں کو ٹھکانہ فراہم کرنے میں ملوث رہا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ قومی غداری کا مرتکب ہونے پر زمان خان کو سرمچاروں نے اسکے انجام تک پہنچایا جبکہ اس گروہ سے تعلق رکھنے والے بھی زمان خان کی طرح اپنے انجام تک پہنچائے جائینگے۔

ترجمان نے کہا کہ دریں اثناء بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے قلات شہر میں ایک اور حملے میں قابض پاکستانی فوج کے مرکزی کیمپ کے حفاظتی چوکی کو گذشتہ رات نشانہ بنایا۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ سرمچاروں نے گرنیڈ لانچر و دیگر خودکار ہتھیاروں سے دشمن اہلکاروں کو اس وقت نشانہ بنایا جب چوکی پر پانچ اہلکار جمع تھے، حملے کے نتیجے میں کم از کم دو دشمن اہلکار موقع پر ہلاک جبکہ دیگر زخمی ہوگئے۔

انہوں نے آخر میں کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی مذکورہ دونوں حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور اس عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ مقصد کے حصول تک قابض فوج و ان کے شراکت داروں پر ہمارے حملے جاری رہینگے۔