15 اپریل 2021 کو اعلان کردہ روسی “قومی ایمرجنسی” کے صدارتی حکم نامے میں توسیع
امریکی صدر جو بائیڈن نے روس سے متعلہ “قومی ایمرجنسی” کے عمل درامد کو بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے، جو ان کے بقول قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔
وائٹ ہاؤس کے بیان کے مطابق، بائیڈن نے کانگریس کو مطلع کیا کہ وہ 15 اپریل 2021 کو اعلان کردہ روسی “قومی ایمرجنسی” کے صدارتی حکم نامے میں توسیع کریں گے، کیونکہ روس ، امریکہ کی قومی سلامتی، خارجہ پالیسی اور معیشت کے لیے خطرہ تشکیل دیتا ہے۔
صدر بائیڈن نے کہا کہ روس کی جانب سے آزادانہ اور منصفانہ انتخابات اور جمہوری اداروں کو نقصان پہنچانے کی کوششیں، خاص طور پر امریکہ اور اس کے اتحادیوں میں، بدنیتی پر مبنی سائبر سرگرمیاں، بین الاقوامی بدعنوانی کو فروغ دینا، صحافیوں کو نشانہ بنانا، امریکی قومی سلامتی کے لیے اہم ممالک اور خطوں کی سلامتی کو نقصان پہنچانا۔ ریاستوں کی علاقائی سالمیت کا احترام کرنے میں ناکامی سمیت بین الاقوامی قانون کے اصولوں کی خلاف ورزی جیسی وجوہات کی بنا پر قومی سلامتی، خارجہ پالیسی اور معیشت کو “غیر معمولی ” خطرہ لاحق ہے۔
اس وجہ سے، بائیڈن نے کہا کہ ہنگامی حالت، جو 15 اپریل 2023 کو ختم ہو جائے گی، اس کو تاریخ کے بعد بھی نافذ العمل رہنا چاہیے۔
یہ بتاتے ہوئے کہ صومالیہ میں جاری عدم استحکام اور دہشت گردی کا خطرہ امریکہ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کے لیے بدستور خطرہ ہے، بائیڈن نے کہا کہ 12 اپریل 2010 کو اعلان کردہ صومالی قومی ایمرجنسی کو بھی بڑھایا جانا چاہیے۔