ایران باڈر پر کام کرنے والے مکینوں نے دالبندین بائی پاس کے مقام پر پاکستان ایران شاہراہ کو مکمل طور پر بندکردیا ہے-
مکینوں کا کہنا ہے فورسز ہلکاروں نے چینی، آٹا، ایرانی پیٹرول و ڈیزل برآمدگی کی روک تھام کئے لئے پکڑدکڑ شروع کردی ہیں جس کی وجہ سے سینکڑوں چھوٹے گاڑیوں کے مالکان و ڈرائیوروں نے احتجاجاً پاکستان ایران شاہراہ کو بند کرکے روڑ بلاگ کردیا جس کی وجہ سے تفتان تا کوئٹہ آنے جانے چھوٹے اور بڑے گاڑیوں کے قطارے لگ گئے جس سے مسافر کئی گھنٹے دالبندین میں پھنس گئے-
مظاہرین کا کہنا تھا دالبندین سمیت پورے چاغی میں کوئی فیکٹری وغیرہ نہیں ہے اکثر لوگ بے روزگار ہے اور پاکستان کے ساتھ ایران اور افغان سرحدیں منسلک ہیں جس سے لوگ اپنا گذارہ کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی تیل ہمارے سرحدی علاقوں تک چھوڑدیں تاکہ لوگوں کو دو وقت کی روٹی میسر ہو جو بقایا جو چینی آٹا افغانستان سمگلنگ ہورہا ہیں ہم ان کے حق میں نہیں ہیں اور ضرورت کی سامان افغانستان سے آرہے ہیں اور ان کو اجازت دی جائے تاکہ مقامی لوگوں کا روز گار لگ جائے۔