بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان کے علاقے بولان ڈھاڈر کے مقام نوشم میں 30 مارچ کو خیر بخش عرف اشفاق آجو ساتھی تنظیم کے سرمچاروں کے ساتھ معمول کے گشت پر تھے جہاں پاکستانی فوج سے جھڑپ ہوتا ہے۔ اس جھڑپ میں پاکستانی فوج کے متعدد اہلکار ہلاک و زخمی ہوئے، جبکہ اس دوبدو لڑائی میں بی ایل ایف کے سرمچار خیربخش عرف اشفاق آجو ولد محمد بخش نے دشمن فوج کا بہادری سے مقابلہ کرتے ہوئے جام شہادت نوش کی اور دیگر ساتھیوں کو بحفاظت نکالنے میں کامیاب ہوا۔
انہوں نے کہا کہ شہید خیربخش نے 2010 میں بی ایل ایف میں شمولیت اختیار کی اور اکتوبر 2015 سے باقاعدہ کیمپ میں اپنی ذمہ داریاں سر انجام دینا شروع کیے۔ شہید خیربخش کا بنیادی تعلق مستونگ دشت سے تھا۔ انہوں نے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں جنگی محاذ میں گراں قدر خدمات سرانجام دئیے۔ وہ ایک بہترین گوریلہ جنگجو تھا۔
ترجمان نے کہا کہ اس سے قبل انکا چھوٹا بھائی نصراللہ کوہ ماران میں 29 مارچ 2018 میں ایک فوجی جارحیت کے دوران قابض فوج کے ساتھ بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوئے تھے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ کے لیے یہ قربانیاں قابل فخر ہیں اور ان قربانیوں کا ثمر بلوچ سرمچار آزاد بلوچستان کی صورت میں دیکھیں گے۔