ایران میں قید بلوچستان کے 3 ماہی گیروں کو پانچ سال کی سزا

258

ایران کے جیل میں قیدبلوچستان کے 3 ماہی گیروں کو پانچ سال قید اورپانچ لاکھ 88ہزارپاکستانی کرنسی کے جرمانے کی سزاسنادی گئی ہے۔

سزا پانے والے ماہی گیروں میں جلال احمد ولد ساحل، راشد علی ولد وشدل اور سرتاج بلوچ شامل ہیں جن کا تعلق ضلع گوادر کے تحصیل پسنی سے ہے۔

بلوچستان کے ماہی گیروں کے ساتھ ساتھ 8 پاکستانی ماہی گیر سکندرعلی ولد محمد حسین، مظفر ولد غلام مصطفی، سلیمان ولد محمد حنیف، غلام رسول ولد بورل، مہر بخش ولد عمربخش، صمد ولد گوریچ اور حسین ولد عبدالرزاق کو بھی سزا سنائی گئی ہے ۔

کہا جارہا ہے کہ ایران کے صوبہ ہرمزگان اور ڈسٹرک جاشک کی عدالت نے 2020 کو ماہی گیروں کو سزا سنائی ہے ”آن لائن “ میں خبریں چلنے کے بعد انسانی حقوق کے لیئے کام کرنے والی تنظیموں نے میناب کے جیل میں جاکر مقید بلوچستان اور پاکستانی ماہی گیروں سے ملاقات کی جہاں ماہی گیروں نے بتایا کہ انہیں عدالت نے پانچ سال کی سزاسنائی ہے ۔

ماہی گیر وں نے اپنے سزا کے تین سال کاٹ لیئے ہیں۔

سزا پانے والے ماہی گیروں کے غمزدہ خاندان نے پاکستانی حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس حوالے ایرانی سفیر سے ملاقات کرکے ماہی گیروں کی سزا میں کمی اور جرمانے کو ختم کرانے کی گزارش کریں ۔