بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا میں جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ ہمارے سرمچاروں نے 29 مارچ کی علی الصبح تین بجے کراچی میں شاہ لطیف تھانہ کے قریب پولیس کی پٹرولنگ ٹیم کی گاڑی پر دستی بم سے حملہ کیا۔ اس حملے میں پاکستانی فورسز کو جانی و مالی نقصان پہنچا۔
ترجمان نے کہا کہ یہ حملہ پاکستانی پولیس کے لیے ایک تنبہہ تھا کہ وہ کراچی و سندھ میں بلوچ عوام کو تنگ کرنے، خواتین و بچوں کو ہراساں کرنے سے باز آئیں۔ بصورت دیگر ان کو نشان عبرت بنایا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کے مختلف علاقوں سے نہتے بلوچ نوجوانوں کو جبری لاپتہ کرنے کے بعد بی ایل ایف سے جوڑنا پاکستانی فورسز کی واضح بوکھلاہٹ اور شکست کو ظاہر کرتی ہے، ہم واضح کرتے ہیں کہ دشمن چاہے کسی بھی شکل میں اور کہاں پر بھی ہو، وہ سرمچاروں کے نشانے پر ہیں۔
ترجمان نے کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔ قابض فورسز پر حملے مقبوضہ بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گے۔