بلوچستان کی ضلع پنجگور میں میٹرک امتحانات دینے والے طلباء و طالبات کے والدین نے کہا ہے کہ ایگزامینر کی جانب سے چائے پانی کے اخراجات کے نام پر بچوں سے پانچ سو روپے طلب کرنا غیر قانونی اور غیر آئینی عمل ہے ۔
ڈپٹی کمشنر پنجگور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر پنجگور سیکرٹری تعلیم بلوچستان صوبائی وزیر تعلیم بلوچستان نوٹس لیں ۔
والدین کا کہنا ہے کہ اس مہنگائی میں بچوں کا پیٹ پالنا چیلنج بن چکا ہے کس طرح بچوں کو تعلیم دے رہےہیں صرف زہر کھانا باقی ہے لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ ٹیچرز ہمیں خودکشی کرنے پر مجبور کررہے ہیں ۔
انہوں نے کہا ہے کہ فی طالب علم کو ایگزامینر کے خرچے کے نام پر پیسہ بٹورنا تعلیم کو تباہ کرنے کے حربے ہیں ہر ایگزامینر کو سرکار ٹی اے ڈی اے دے رہی ہے پھر طلباء سے پیسہ وصولی کس بات کی ہے ۔
انہوں نے کہا ہے کہ ٹیچرز نے دھمکی دی ہے کہ اگر پیسہ نہیں دیا گیا آپ کو امتحان میں لکھنے نہیں دیا جائے گا آپکے پیپر کو خراب کیا جائے گا جو سرا سر بدمعاشی ہے۔