پنجگور: انٹرنیٹ بندش، دھرنے کا اعلان

152

بلوچستان کے ضلع پنجگور میں انٹرنیٹ کی عدم بحالی کی صورت میں سول سوسائٹی، طلباء الائنس اور این ڈی پی کی طرف سے شہر میں تمام موبائل فرنچائز کو بند کرکے دھرنا دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔

آل طلباء الائنس اور سول سوسائٹی کے رہنماؤں فہد آصف شاہ، الطاف صمد راہچار، منیراحمد اور دیگر نے آل پارٹیز کے وائس چیرمین اشرف ساگر، نیشنل پارٹی کے رہنما اور سابق ایم پی اے حاجی محمد اسلام ، جمعیت کے جنرل سکریٹری حاجی عبدالعزیز ، جماعت اسلامی کے امیر حافظ صفی اللہ حافظ سراج احمد ، حق دو تحریک کے آرگنائزر ملا فرہاد، ڈاکٹر نور کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئین پاکستان کے آرٹیکل نمبر 25 کے تحت تمام شہریوں کے یکساں حقوق درج ہیں مگر بدقسمتی سے ہم اکیسویں صدی میں بھی 16 ویں صدی کی طرز پر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں آج بھی ہم انٹرنیٹ جیسی ایک بنیادی سہولت کے لیے روز سڑکوں پر احتجاج کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت رابطے کے تمام ذرائع انٹرنیٹ کی مرہون منت ہیں ایجوکیشن سے لیکر کاروبار تک سب کے سب انٹرنیٹ سے منسلک ہیں جب سے پنجگور میں نیٹ کو سیکورٹی ریزن پر بند کردیا گیا ہے طلباء کے لیے تعداد مشکلات کھڑے ہوگئے ہیں آن لائن کلاسوں سے لیکر نوکریوں پر اپلائی کرنے کے لیے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سیکورٹی ریزن پر عوام کو انکے بنیادی حق سے محروم رکھنا عوام کے احساسات کی ترجمانی نہیں کرتا جن لوگوں نے پنجگور کے عوام سے یہ حق چھینا ہے وہ اپنے فیصلوں پر نظرثانی کریں اور پنجگور کے عوام کو بھی وہ سہولت فراہم کریں جو ملک کے دیگر شہروں میں عوام کو حاصل ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پنجگور میں نیٹ کی عدم موجودگی پر جہاں طلباء متاثر ہے وہاں کاروبار پر بھی جمود کا شکار ہے اور پنجگور میں گزشتہ سال طوفانی بارشوں سے زمینداروں کو جو اربوں روپے کے نقصانات ہوئے تھے وہ نیٹ نہ ہونے کی وجہ سے بااختیار حکومتی لوگوں تک نہیں پہنچ سکا ۔

انہوں نے کہا کہ ہم کئی ماہ سے ایک جائز اور بنیادی ضرورت کے لیے احتجاج کررہے ہیں مگر ہمارے جائز مطالبے پر کوئی توجہ نہیں دیا جارہا ہے اب ہم مجبور ہوگئے ہیں کہ اپنے احتجاج کو مزید وسعت دیں اور پنجگور میں جتنے بھی ایکٹیو فرنچائز ہیں ان سب کو بند کردیں ۔

انہوں نے ضلعی انتظامیہ اور دیگر ذمہ داروں کو الٹی میٹم دیا کہ وہ پنجگور میں نیٹ سروس فوری طور پر بحال کروائیں بصورت دیگر تمام ایکٹیو فرنچائز کو بند کرکے غیر معینہ مدت تک دھرنا دینگے۔

انہوں نے کہا کہ موبائل کمپنیاں صارفین سے نیٹ چارجز بھی وصول کررہے ہیں جب نیٹ بند ہے پھر یہ لوٹ مار کیونکر ان سے کی جارہی ہے۔