پشاور دھماکہ: گرفتار شخص افغان شہری نہیں ۔ افغان صحافی

261

31 جنوری 2023 کو پاکستان کے شہر پشاور کی پولیس لائنز میں ہونے والے دھماکے کے سہولت کار امتیاز خان نامی شخص کو پولیس نے گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔

پولیس لائنز پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایڈیشنل انسپکٹر جنرل (اے آئی جی) محکمہ انسداد دہشت گردی پولیس شوکت عباس نے بتایا کہ حملے کی منصوبہ بندی افغانستان کے صوبہ قندوز میں ہوئی ہے اور حملے کا ماسٹر مائنڈ خود کش حملہ آور کے ساتھ رابطے میں تھا۔

اے آئی جی شوکت عباس نے بتایا، ’حملے کے سہولت کار اور ماسٹر مائنڈ کو ٹریس کر لیا گیا ہے۔ حملے کے ماسٹر مائنڈ کا نام غفار عرف سلمان تھا اور جبکہ حملہ کالعدم تنظیم جماعت الاحرار نے کیا تھا۔

دوسری جانب کینیڈا میں مقیم افغان صحافی بلال سروری نے دعوی کیا ہے کہ ‏”پولیس حکام نے امتیاز عرف تورہ شپہ نامی جس مبینہ دہشت گرد کو میڈیا کے سامنے پیش کرکے اسے تیس جنوری کو پشاور پولیس لائن حملہ میں ملوث قرار دیا تھا وہ افغان صوبہ کونڑ کے گاوں شونکڑے کا باشندہ نہیں بلکہ پاکستان کے قبائلی ضلع مہمند کے تحصیل پنڈیالی کے گاوں دوئیزئی کا 14/15 سالہ نوعمر لڑکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ کچھ عرصہ قبل سیکورٹی فورسز کو سرنڈر ہوا تھا۔ پولیس حکام نے پشاور پولیس لائن حملہ کی تحقیقات میں ناکامی چھپانے کے لئے اسے اس حملہ میں ملوث اور افغان باشندہ قرار دے کر اس حملہ کی ذمہ داری افغانستان پر ڈالنے کی کوشش کی۔