پروم: ڈیتھ اسکواڈ کے سرغنہ کو ہلاک کرنے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ بی ایل ایف

822

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ سرمچاروں نے پروم میں پاکستانی فوج کے ایک اہم ایجنٹ اور ڈیتھ اسکواڈ کے سرغنہ فقیروک ولد پیر محمد سکنہ پروم کو اسکے تین ساتھیوں سمیت ہلاک کر کے انکے ہتھیار ضبط کیے۔

انہوں نے کہا کہ سرمچاروں نے خفیہ اطلاعات ملنے پر گزشتہ رات پروم کے علاقے بسد میں قابض ریاست کے ایجنٹ اور ڈیتھ اسکواڈ کے سرغنہ فقیروک پر گھات لگا کر حملہ کیا۔ مذکورہ ریاستی ایجنٹ جو چار گاڑیوں کے قافلے کے ساتھ تھا،سرمچاروں نے بھاری و جدید ہتھیاروں سے ان پر حملہ کیا۔اس حملے میں فقیروک اپنے تین کارندوں کے ساتھ ہلاک ہوا جبکہ کچھ کارندے زخمی حالت میں فرار ہونے میں کامیاب ہوئے۔

ترجمان نے کہا کہ سرمچاروں نے ریاستی ایجنٹوں سے ایک ایل ایم جی، ایک آر پی جی7، دو کلاشنکوف قبضے میں لے لیا اور ان کی لینڈ کروزر گاڑی کو جلایا۔

انہوں نے کہا کہ فقیروک ایک عرصے سے ریاستی ایجنٹ اور ڈیتھ اسکواڈ کا کردار ادا کر رہا تھا۔ وہ پروم، پنجگور، بلیدہ اور بالگتر و گرد و نواح میں سرگرم تھا۔ وہ کئی سرمچاروں کی مخبری اور شہادت میں پاکستانی فوج کے ساتھ شریک جرم تھا۔ وہ لوٹ مار اور منشیات کی سمگلنگ سمیت کئی سماجی برائیوں میں بھی ملوث تھا اور اسے دشمن فوج نے مکمل چھوٹ دی رکھی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ریاستی ایجنٹ بننے سے قبل وہ ایک مسلح تنظیم کا رکن تھا۔ پاکستانی فوج کے سامنے سرنڈر کرنے کے بعد اسے علاقائی ڈیتھ اسکواڈ کا سربراہ بنایا گیا۔ وہ ریاستی ایما پر سرمچاروں کے خاندان اور رشتہ داروں کو دھمکانے میں پیش پیش تھا۔

انہوں نے کہا کہ وہ بلوچستان میں پاکستانی فوج کی نسل کشی کی پالیسی میں شریک جرم ہے۔ ایسے مجرموں کو سزا دینا ہمارا قومی فرض ہے اور عالمی قوانین کے عین مطابق ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریکارڈ پر موجود ہے کہ ریاستی ڈیتھ اسکواڈ کے سرغنہ کو ایک دفعہ تربت پولیس نے حراست میں لے لیا مگر جلد ہی اسے کارندوں و ہتھیاروں سمیت چھوڑ دیا گیا۔

ترجمان نے کہا کہ ایسے بہت سے لوگ ہیں جنکو مراعات کی لالچ دے کر بے وقوف بنایا گیا، جو کم عقلی سے ریاستی ایجنٹوں کے ساتھ ہیں،فوج کے گماشتہ افراد انکو بلوچ جہد کے خلاف استعمال کر رہے ہیں، تنظیم انکو ایک موقع دیتی ہے کہ وہ قومی فوج کی عدالت میں آئیں اپنی صفائی پیش کریں اور اپنے علاقوں میں دیگر عوام کی طرح زندگی گزاریں، یہ جنگ قابض دشمن ریاست سے ہے وہ اس میں فریق نہ بنیں۔ عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ریاستی فوج اور انکی ڈیتھ اسکواڈ سے دور رہیں اور انکا ساتھ دینے سے گریز کریں۔پروم، بلیدہ،زامران کے پہاڑی علاقوں میں شکار پر پابندی ہے، عام عوام شکار پہ نہ جائیں اس لیے کہ ریاستی آلہ کار شکار کے نام پر سرمچاروں کی مخبری کرتے ہیں۔

میجر گہرام بلوچ نے کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ ڈیتھ اسکواڈ پر حملہ، فقیروک و اسکے تین کارندوں کے ہلاکت کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔