نیشنل پارٹی کوئٹہ کے ضلعی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں سریاب لوڑ کاریز لائبریری پر اوباش جھتے کے حملے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ لائبریریاں علم اور دانش کی درسگاہ ہیں، جہاں سے اجتماعی شعور اور دانش کی آبیاری ہوتی ہے، جو سماج میں تبدیلی کا پیش خیمہ بنتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سریاب سمیت بلوچستان کے ہر گلی میں لائبریری ایک خواب ہے مگر بدقسمتی سے دانستہ طور پر بلوچستان کو تعلیمی لحاظ سے پسماندہ رکھا گیا ہے جس کی وجہ سے درسگاہوں کی کمی اور معیاری تعلیم ایک سراب سے کم نہیں۔
ترجمان نے کہا کہ آج نہایت افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ موجودہ لائبریریاں بھی محفوظ نہیں، سریاب لوڑ کاریز میں لائبریری کے قیام نے علاقے میں ایک مثبت اثر چھوڑا ہے اس سے قبل لوڑ کاریز کا علاقہ منشیات اور ڈرگ مافیا کی وجہ سے بدنام زد عام تھا۔ اس اہم لائبریری پر ایسے موقع پر اوباش جھتوں کے ذریعے حملہ کرایا گیا، تھوڑ پھوڑ کی گئی اور لائبریری انتظامیہ کو زد و کوب کیا گیا کہ جب سریاب میں لٹریچر فیسٹیول کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں، نیشنل پارٹی اس حملے کو شعور اور اجتماعی دانش پر حملہ سمجھتی ہے، چنانچہ ہم پولیس اور انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس حملے کے پیچھے محرکات کو سامنے لاکر حملے میں ملوث ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے اور مستقبل میں لائبریری کے تحفظ کا بندوبست کیا جائے۔ نیشنل پارٹی لائبریری انتظامیہ اور سریاب لٹریچر فیسٹیول کی بھرپور حمایت کرتی اور لائبریری انتظامیہ سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتی ہے۔