مشہور بلوچ گوریلا کمانڈر شیر محمد مری کے فرزند شیر عالم مری نے بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ سندھی قوم پرست شفیع برفت کے سوشل میڈیا پہ بلوچستان کے جغرافیہ حدود اور بلوچ قوم پرست شیر محمد مری کے حوالے سے باتوں کو صداقت سے دور اور
محض ایک غلط فیہمی سمجھتا ہوں۔
“ہماری طرح محکومی کے شکار سندھی قوم سے بلوچ قوم اور میرے والد متحرم کے تعلقات محض غلامی سے آزادی حاصل کرنے کی بنا پر تھے مگر ہرگز اسکا یہ مطلب نہیں کہ ہمارے تاریخی حدود کا غلط تعین اور ہمارے بزرگوں کے برادرانہ تعلقات کو غلط پیش کی جائے جسکی ہم ہرگز اجازت نہیں دینگے۔”
انہوں نے کہا کہ اگر شفیع برفت کے پاس اگر بزرگ رہنماء شیر محمد مری کے 1987 میں بلوچستان کو سندھ کا صوبہ بنانے کے تجویز کی کوئی ثبوت ہے تو وہ سندھی اور بلوچ قوم کے سامنے واضھ کرے اگر ثبوت پیش نہیں کرسکتا تو شفیع برفت کے اس انٹرویو کو ہم محض قیاس آرائیوں پہ مبنی اور من گھڑت سوچ تصور کرتے ہیں۔
“شفیع برفت ایک محکوم قوم یعنی سندھی قوم کے آزادی کے ترجمانی کا دعوے دار بھی ہے ایسے بچگانہ سوچ اور بچگانہ روش کے ساتھ آزادی کی طلبگار بھی ہے ایسے منفی سوچ کے ساتھ قوموں کو آزادی نہیں بلکہ غلامی نصیب ہوتی ہے۔