روس اور یوکرین کے مابین جنگی قیدیوں کا تبادلہ

125

ہم اپنے 130 فوجیوں کو واپس لانے میں کامیاب ہوئے جن میں سے 4 خواتین بھی شامل تھیں۔

روس اور یوکرین کے درمیان جنگی قیدیوں کے تبادلے کے Z ذریعے 220 افراد کو رہا کیا گیا۔

روسی وزارت دفاع کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مذاکرات کے نتیجے میں قیدی بنائے گئے 90 روسی فوجی جن کی جان کو خطرہ تھا، کیف انتظامیہ کے زیر کنٹرول علاقے سے لوٹ آئے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ رہائی پانے والے فوجیوں کو علاج معالجے کے لیے روسی فضائیہ کے طیارے کے ذریعے دارالحکومت ماسکو منتقل کیا جائے گا اور فوجیوں کو ضروری نفسیاتی اور طبی امداد فراہم کی گئی۔

ادھر یوکرین کے صدارتی دفتر کے چیئر مین آندری یرماک نے اپنے ٹیلیگرام اکاؤنٹ پر ایک بیان میں کہا، “ایک اور قیدیوں کا تبادلہ عمل میں آیا ہے۔ ہم اپنے 130 فوجیوں کو واپس لانے میں کامیاب ہوئے جن میں سے 4 خواتین بھی شامل تھیں۔

انہوں نے بتایا ہے کہ 87 کو ماریو پول میں اسیر بنایا گیا تھا جبکہ 35 کو بہموت اور سولیدار علاقوں سے واپس لایا گیا ہے۔ ان کی اکثریت شدید زخمی ہیں۔ جیسا کہ ہمارے صدر ِ مملکت ولا دیمر زیلنسکی نے کہا ہے کہ ریاست کو ہر ایک فوجی کے لیے ہر ممکنہ امکانات کو بروئے کار لانا ہو گا۔ ہمارے ہیروں کو یہ احساس دلانا چاہیے کہ ہم ان کو بڑی اہمیت دیتے ہیں۔